حافظ آباد(این این آئی)غریب خواتین کو جہیز فنڈز کے نام پر انکا بون میرو نکالنے والے گروہ سے تفتیش کا عمل جا ری ہے ۔گروہ کے مرکزی ملزم ندیم اور ساتھی ساجد کا پولیس گرافک ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے پولیس نے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کو خط ارسال کر دیا ہے جبکہ پانچ متاثرہ خواتین کو میڈیکل کے لئے لاہور ریفر کر دیا گیا ہے۔حافظ آباد میں جہیز فنڈز اور مالی امداد کا جھانسہ دیکر سادہ لوح غریب خواتین کے بلڈ سیمپل اور بون میرو نکالنے والے گروہ سے تفتیش کا عمل جا ری ہے
پولیس نے گروہ کے ایک اور ملزم ساجد کو بھی گرفتار کر لیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم ندیم اور اسکے ساتھی ساجد کا پولیس گرافک ٹیسٹ کروایا جا گا جس کے لئے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کو خط ارسال کر دیا گیا۔پولیس کی جانب سے اس کیس کی مزید تفتیش کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف پہلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تفتیش کر رہی ہیں ۔دوسری جانب پانچ متاثرہ خواتین کو میڈیکل ایگزیمینشنکے لئے لاہور ریفر کر دیا گیا ہے جبکہ ملزمان سے برآمد ہونے والے بلڈ سیمپل اور دیگر جسمانی مواد کو بھی ٹیسٹ کے لئے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے ۔ پولیس نے سولہ متاثرہ خواتین کے میڈیکل کروانے کے بعد نمونہ جات پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹی بجھوا دیئے۔گرفتار ملزمان کا مقامی عدالت سے دو روز ہ ریمانڈ حاصل کر لیا گیا۔ متاثرہ خواتین نے دل ہلا دینے والے انکشافات کیے ۔ملزم ندیم دو ماہ سے یہ دھندہ کر رہا تھا۔ گروہ میں شامل آمنہ بی بی خواتین کو جہیز فنڈز کا جھانسہ دے کر اپنے گھر لاتی جہاں ملزم اُن کے جسم کے مختلف حصوں سے جسمانی مادے نکالتا۔غربت کی ماری کئی خواتین پیسوں کے لالچ میں اپنا بلڈ سیمپل اور بون میرو نکلوانے خود ملزم کے پاس آتیں۔متاثرخواتین کا کہنا ہے کہ ندیم نے اُن کے بلڈ سیپمل اور جسمانی مادہ نکال کر اُنھیں اپاہج بنا دیا ہے ۔اب اُن کے لیے چلنا پھرنا اور کام کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔
ملزم ابتک دو سو سے زائد خواتین کے بلڈ سیمپل اور بون میرو نکال چکا ہے انکا کہنا تھا کہ بہت سی خواتین بدنامی اور خوف کے مارے سامنے نہیں آ رہی اگر حکومت انہیں سپورٹ فراہم کرے تو وہ بھی ملزم کے خلاف بہت کچھ بتانا چاہتی ہیں انہوں نے میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ انکا کا نام بدنام کر کے سادہ لوح اور غریب خواتین کی زندگیوں سے کھیلنے والے دردہ صفت انسان کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے اسے سزا موت دی جائے ۔ڈی پی او ڈاکٹر سردار غیاث گل کا کہنا ہے
کہ پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے گروہ میں شامل خاتون سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ خواتین بلڈ سیپمل اور بون میرو خریدنے والے ڈی ٰ ایچ کیو کے ملازم ساجد کو گرفتار کر لیا گیا۔ جس سے تفتیش کی جا رہی ہے انکا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تین روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔گروہ کے مرکزی ملزم ندیم اور اُسکے ساتھی ساجد کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے پولیس کی جانب سے
پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کو خط جاری کر دیا گیا ہے۔ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر ریحان اظہر کا کہنا ہے کہ سولہ خواتین کے میڈیکل مکمل کر لیے گئے ہیں ،خواتین کی ریڑھ کی ہڈی اور جسم کے دوسرے حصوں پر انجکشن کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔خواتین کے نمونے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹی بھجوائے گئے ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے واقعہ پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب خواتین کو جہیز اور مالی امداد کا جھانسہ دے کر اُن کی زندگیوں سے کھیلنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی اورملزمان کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔