اسلام آباد (آئی این پی) صدرمملکت ممنو ن حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بیشمار پیچیدہ مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔دہشت گردی ختم ہو گئی اور قومی معیشت میں بہتری پیدا ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں خوشحالی آئے گی اور استحکام کو فروغ ملے گا۔ صدر مملکت نے یہ بات پاکستان انجینئرنگ کونسل کے زیر اہتمام انجینئرنگ سے وابستہ تعلیمی اداروں کی پہلی عالمی ڈینز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
جس میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کے علاوہ ممتاز پاکستانی اور غیر ملکی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو گذشتہ چند دہائیوں سیدہشت گردی سمیت کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس سے معیشت متاثر ہوئی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ اس صورت حال سے انجینئرنگ کے شعبے کے لوگ بھی متاثر ہوئے۔ لیکن اب صورت حال بدل چکی ہے اور پاکستان نے دہشت گردی سمیت تمام مسائل پر قابو پا لیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین ہی نہیں بلکہ اس پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کا راز اقتصادی راہداری سے وابستہ ہے۔مستقبل مواصلاتی رابطوں کا عہد ہے جس کی جدید ترین شکل پاک چین اقتصادی راہداری کی شکل میں سامنے آئی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل اور اس کے ذمے داران مستقبل کے تقاضوں سے آگاہ ہیں اور ان ذمے داریوں سے عہدہ برا ہونے کا نقشہ کار بھی ان کے ذہنوں میں واضح ہے۔انھوں نے کہا کہ وسط ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک سی پیک سے غیر معمولی امیدیں وابستہ کررہے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ انجینئرنگ کونسل اور دیگر تمام قومی ادارے اس معاملے میں اپنی ذمے داریوں کو خوب اچھی طرح سمجھ لیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ بڑی محنت اور شاندار منصوبہ بندی سے بہترین عمارات تیار ہوتی ہیں اور عظیم الشان منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ جاتے ہیں لیکن تھوڑے ہی عرصے کے بعد ان کے نقائص سامنے آنے لگتے ہیں جس کی وجہ بعض اوقات بڑے بڑے حادثے بھی رونماہو جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دیگرمتعلقہ اداروں کے علاوہ انجینئرنگ کونسل پر بھی بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔اس لیے ضروری ہے کہ منصوبے بناتے وقت عالمی معیارات کو پیش نظر رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر عالمی معیارات کو مدنظر نہ رکھا گیا تواقتصادی راہداری سمیت ہم جن مختلف امکانات سے فیض یاب ہونے کے خواب دیکھ رہے ہیں، ان کی تعبیرمشکل ہو جائے گی۔ صدر مملکت نے امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے تبادلہ خیال سیانجینئرنگ کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں بہتری آئے گی ۔
صدر مملکت نے خواہش کا اظہار کیا کہ انجینئرنگ کونسل اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے حکومت کوقابل عمل تجاویز پیش کرے۔ انھوں نے توقع کی اظہار کیا کہ یہ تجاویز انجینئرنگ سروس اسٹرکچر کی بہتری میں یقینا معاون ثابت ہوں گی۔ صدر مملکت نے مسرت کا اظہار کیا کہ پاکستان گزشتہ برس واشنگٹن معاہدے کا حصہ بن گیا ہے جو انجینئرنگ کے شعبے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انھوں نے توقع کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی سطح کے اس اہم ترین فورم میں شمولیت پاکستان میں انجینئرنگ کے شعبے کی بہتری اور قومی ترقی کی رفتار میں مزید تیزی لانے کا ذریعہ بنے گی۔ اس موقع پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، چ، سیکریٹری جنرل ملائشین سوسائٹی برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی پروفیسر محمد نور اور انجینئر ڈاکٹر جمیل احمد کے علاوہ پاکستان اور بیرون پاکستان سے آنے والے انجینئرز اور ماہرین تعلیم کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر مملکت نے اس موقع پر شرکا میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔