کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی کو دو تہائی اکثریت کے باعث ایم کیوایم کا کنوینر تسلیم کرلیا جب کہ پارٹی بھی ان کے نام سے رجسٹرڈ ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کو پارٹی کنوینر تسلیم کرلیا، انہیں دو تہائی اکثریت کے باعث کنوینر تسلیم کیا گیا جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رجسٹریشن خالد مقبول صدیقی کے نام ہوگئی۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما فروغ نسیم نے کہا ہے کہ اصل ایم کیوایم بہادرآباد دفترمیں ہے، ایم کیوایم پاکستان اپنے نام سے رجسٹرڈ ہے، فاروق ستارکے نام سے نہیں جب کہ رابطہ کمیٹی میں کوئی سرکاری ملازم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کنوینرکو فارغ کر سکتی ہے اور پارٹی آئین کے تحت رابطہ کمیٹی جسے چاہے ٹکٹ دے سکتی ہے جب کہ فاروق ستار اگر قانونی چارہ جوئی کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرتے ہوئے 17 فروری کو کے ایم سی گرانڈ پر انٹرا پارٹی انتخابات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ پہلے پارٹی کے انتخابات کا انعقاد کریں گے پھر الیکشن 2018 لڑیں گے۔واضح رہے کہ رابطہ کمیٹی نے پارٹی کے سربراہ فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کرلیا تھا۔دریں اثناء ایم کیوا یم پاکستان کی قیادت کے لیے خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار گروپ کے درمیان قانونی جنگ کا آغاز ہوگیا ہے ۔ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے الیکشن کمیشن میں پارٹی آئین کے مطابق فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق قرارداد جمع کرادی ہے ۔الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جس رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو کنونیر منتخب کیا تھا اسی رابطہ کمیٹی نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے آج انہیں سبکدوش کرکے خالد مقبول صدیقی کو نیا کنوینر منتخب کرلیا ہے۔ اب خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے قانونی اور آئینی سربراہ ہوں گے ۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ سے سینیٹ الیکشن کے امیدواروں کی دوہری شہریت کی تفصیلات مانگی تھیں۔فاروق ستار سے قیادت چھن جانے کے پتنگ کا نشان بھی چھننے کا امکان ہے ۔