ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عاصمہ جہانگیر کی موت فون کال سنتے ہوئے واقع ہوئی، فون کال پروہ نواز شریف کیساتھ بات کر رہی تھیں، دونوں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی اور انہوں نے نواز شریف سے کیا وعدہ کیا تھا؟سب کچھ سامنے آگیا

datetime 12  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عاصمہ جہانگیر جب خالق حقیقی سے ملیں اس وقت وہ فون کال پر مصروف تھیں ، انکشاف ہوا ہے کہ فون کال سابق وزیراعظم نواز شریف کی تھی اور ان کی نواز شریف سے بات کرتے ہوئے موت واقع ہوئی، اس بات کا انکشاف عاصمہ جہانگیر کی پوتی کی نرس جو کہ گھر میں مستقل طور پر رہائش پذیر تھی نے بھی کیا ہے۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق

عاصمہ جہانگیرصبح اٹھیں تو بہت فریش تھیں ان کیلئے ناشتے کی ٹیبل پر ناشتہ لگا دیا گیا تھا کہ اسی دوران ایک فون کال موصول ہوئی ، یہ کال نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کی تھی جن کے ساتھ نواز شریف بھی موجود تھے۔ عاصمہ جہانگیر نواز شریف کے ساتھ کال پر محوگفتگو تھیں کہ اسی دوران ان پر نزع کی کیفیت طاری ہوئی اور ان کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ نواز شریف اور ان کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کیساتھ عاصمہ جہانگیر کی موت کے وقت کیا باتیں ہوئیں اس حوالے سے اخبار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری کا کیس لڑنے کیلئے عاصمہ جہانگیر کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، طلال چوہدری سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے 5 فروری کو کہا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر توہین عدالت کیس میں وکیل کر لیں۔ اس ضمن میں عاصمہ جہانگیر سے درخواست کی گئی تھی جس پر انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس پر غور کریں گی۔ ایڈووکیٹ تارڑ نے عاصمہ جہانگیر کو آمادہ کیا تھا کہ وہ کیس لڑیں کیونکہ اس سے ملک میں اظہار کی آزادی کی اہم مثال قائم ہو گی۔ مزید برآں، اعظم تارڑ نے عاصمہ کو بتایا تھا کہ طلال چوہدری کا تعلق وکلاءبرادری سے ہے اور وہ ان کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ نواز شریف اپنے ماہرین قانون کی ٹیم کیساتھ جاتی امراءمیں اجلاس میں مصروف تھے۔اس موقع پر اعظم تارڑ بھی موجود تھے۔

نواز شریف نے تارڑ سے کہا کہ وہ طلال چوہدری اور خواجہ سعد رفیق کی عاصمہ جہانگیر کے ساتھ اتوار کی شام چار اور پانچ بجے کے درمیان ملاقات کا انتظام کریں۔ نواز شریف نے عاصمہ سے اسی فون کال کے دوران بات کی اور انہوں نے نیک تمناؤں کے اظہار کے بعد طلال چوہدری کا کیس لڑنے کیلئے آمادگی ظاہر کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے بعد انہوں نے فون اعظم تارڑ کو دیدیا

تاکہ ملاقات کے حوالے سے حتمی انتظامات پر بات کی جا سکے۔انسانی حقوق کے حوالے سے پہچان رکھنے والی وکیل مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے فون کال کے دوران ایک چیخ کے بعد بولنا بند کر دیا تو نواز شریف اور ان کے ساتھ موجود وکلاءکو تشویش لاحق ہوئی، نواز شریف مسلسل فون کرتے رہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ آخر کیا ہوا ہے۔ تاہم 25 فون کالز کے باوجود کسی نے فون کال وصول نہیں کی۔

بعد میں جب انہیں ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا تو ان کے ساتھ آنے والے افراد نے فون کال وصول کی اور مسلم لیگ (ن) کے صدر کو بتایا کہ عاصمہ جہانگیر کا انتقال ہو چکا ہے۔ اس طرح نواز شریف وہ پہلے شخص تھے جنہیں اس بات کا علم ہوا۔اس ساری بات کی تصدیق نواز شریف کے وکیل ایڈووکیٹ اعظم نذیر تارڑ نے بھی کی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…