منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

عاصمہ جہانگیر کی موت فون کال سنتے ہوئے واقع ہوئی، فون کال پروہ نواز شریف کیساتھ بات کر رہی تھیں، دونوں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی اور انہوں نے نواز شریف سے کیا وعدہ کیا تھا؟سب کچھ سامنے آگیا

datetime 12  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عاصمہ جہانگیر جب خالق حقیقی سے ملیں اس وقت وہ فون کال پر مصروف تھیں ، انکشاف ہوا ہے کہ فون کال سابق وزیراعظم نواز شریف کی تھی اور ان کی نواز شریف سے بات کرتے ہوئے موت واقع ہوئی، اس بات کا انکشاف عاصمہ جہانگیر کی پوتی کی نرس جو کہ گھر میں مستقل طور پر رہائش پذیر تھی نے بھی کیا ہے۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق

عاصمہ جہانگیرصبح اٹھیں تو بہت فریش تھیں ان کیلئے ناشتے کی ٹیبل پر ناشتہ لگا دیا گیا تھا کہ اسی دوران ایک فون کال موصول ہوئی ، یہ کال نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کی تھی جن کے ساتھ نواز شریف بھی موجود تھے۔ عاصمہ جہانگیر نواز شریف کے ساتھ کال پر محوگفتگو تھیں کہ اسی دوران ان پر نزع کی کیفیت طاری ہوئی اور ان کی روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی۔ نواز شریف اور ان کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کیساتھ عاصمہ جہانگیر کی موت کے وقت کیا باتیں ہوئیں اس حوالے سے اخبار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری کا کیس لڑنے کیلئے عاصمہ جہانگیر کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، طلال چوہدری سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے 5 فروری کو کہا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر توہین عدالت کیس میں وکیل کر لیں۔ اس ضمن میں عاصمہ جہانگیر سے درخواست کی گئی تھی جس پر انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس پر غور کریں گی۔ ایڈووکیٹ تارڑ نے عاصمہ جہانگیر کو آمادہ کیا تھا کہ وہ کیس لڑیں کیونکہ اس سے ملک میں اظہار کی آزادی کی اہم مثال قائم ہو گی۔ مزید برآں، اعظم تارڑ نے عاصمہ کو بتایا تھا کہ طلال چوہدری کا تعلق وکلاءبرادری سے ہے اور وہ ان کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ نواز شریف اپنے ماہرین قانون کی ٹیم کیساتھ جاتی امراءمیں اجلاس میں مصروف تھے۔اس موقع پر اعظم تارڑ بھی موجود تھے۔

نواز شریف نے تارڑ سے کہا کہ وہ طلال چوہدری اور خواجہ سعد رفیق کی عاصمہ جہانگیر کے ساتھ اتوار کی شام چار اور پانچ بجے کے درمیان ملاقات کا انتظام کریں۔ نواز شریف نے عاصمہ سے اسی فون کال کے دوران بات کی اور انہوں نے نیک تمناؤں کے اظہار کے بعد طلال چوہدری کا کیس لڑنے کیلئے آمادگی ظاہر کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے بعد انہوں نے فون اعظم تارڑ کو دیدیا

تاکہ ملاقات کے حوالے سے حتمی انتظامات پر بات کی جا سکے۔انسانی حقوق کے حوالے سے پہچان رکھنے والی وکیل مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے فون کال کے دوران ایک چیخ کے بعد بولنا بند کر دیا تو نواز شریف اور ان کے ساتھ موجود وکلاءکو تشویش لاحق ہوئی، نواز شریف مسلسل فون کرتے رہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ آخر کیا ہوا ہے۔ تاہم 25 فون کالز کے باوجود کسی نے فون کال وصول نہیں کی۔

بعد میں جب انہیں ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا تو ان کے ساتھ آنے والے افراد نے فون کال وصول کی اور مسلم لیگ (ن) کے صدر کو بتایا کہ عاصمہ جہانگیر کا انتقال ہو چکا ہے۔ اس طرح نواز شریف وہ پہلے شخص تھے جنہیں اس بات کا علم ہوا۔اس ساری بات کی تصدیق نواز شریف کے وکیل ایڈووکیٹ اعظم نذیر تارڑ نے بھی کی ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…