پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر عمران خان کے ردعمل نے سب کو حیران کر دیا، اختلافات کا ذکر لیکن پھر بھی بڑی بات کر دی

datetime 11  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر وکیل و قانون دان عاصمہ جہانگیر 66 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئیں۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے انہیں فیروز پور روڈ پر واقع نجی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا لیکن وہاں معلوم ہوا کہ انہیں شدید نوعیت کا دل کا دورہ پڑا تھا۔ سپریم کورٹ بار کی سابق صدر و سینئر وکیل عاصمہ جہانگیر کی وفات پر ہر مکتبہ فکر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کر رہا ہے وہاں پر سیاستدان بھی اپنی افسردگی کا اظہار کر رہے ہیں،

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی وفات سے پس ماندہ اور مظلوم طبقے کے لیے مضبوط آواز ہمیشہ کے لیے بند ہو گئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر سے اختلافات کے باوجود میں ہمیشہ ان کی عزت کرتا تھا کیونکہ وہ انسانی حقوق کے لیے مقابلہ کرتی تھیں اور اپنے نظریات پر کھڑی رہتی تھی۔واضح رہے کہ معروف قانون دان مر حومہ عاصمہ جہانگیر کو سپریم کورٹ بار کی پہلی اور آخری خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے‘حکومت پاکستان نے 2010 میں ہلال امتیاز سے نوازا‘ جنرل ضیاء کے مارشل لا کے خلاف جمہوریت بحالی کی تحریک میں حصہ لیا اور 1983 میں جیل بھی کاٹی، بینظیر بھٹو اور عاصمہ جہانگیر بچپن کی سہیلیاں تھیں لیکن دوستی کے باوجود عاصمہ جہانگیر نے بینظیر بھٹوکی سیاسی مخالفت کی۔تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر نے عدلیہ بحالی کی تحریک میں اہم کرداراداکیااور 2007 میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر منتخب ہوئیں، وہ پاکستان کی پہلی خاتون ہیں جو اس عہدے پر فائز ہوئیں، عاصمہ جہانگیر کے بعد اب تک کوئی بھی خاتون سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر منتخب نہیں ہوسکی عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 کولاہورمیں پیداہوئیں، انہوں نے 1978 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیاعاصمہ جہانگیر نے ضیا کے مارشل لا کے خلاف جمہوریت بحالی کی تحریک میں حصہ لیا اور 1983 میں جیل بھی کاٹی،

بینظیر بھٹو اور عاصمہ جہانگیر بچپن کی سہیلیاں تھیں لیکن دوستی کے باوجود عاصمہ جہانگیر نے بینظیر بھٹوکی سیاسی مخالفت کی۔ عاصمہ جہانگیرانسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے بانیوں میں سے تھیں، دریں اثنا160عاصمہ جہانگیر ایڈ وکیٹ نے مقبوضہ کشمیرمیں ہونیوالے مظالم کا جائزہ لینے بھی گئی اور اقوام متحدہ کو رپورٹ میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کر دیا۔ عاصہ جہانگیر پچھلے سال اقوام متحدہ کے ریپورٹیر کی حیثیت سے سری نگر گئی تھیں اور پھر واپس آ کر انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کو اندھا کرنے کے معاملے پر بہت ہی بھرپور موقف اپنایا تھاان کے بھرپور موقف اپنانے کے باعث مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی ان سے بہت محبت کرنے لگے تھے۔160دریں اثنا سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر جمعہ کو آخری مرتبہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں جہاں ایک معطل اے ایس آئی کی ملازمت پر بحالی میں اپنا کردار ادا کیا۔تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر ایڈوکیٹ انسانی حقوق اور غیر یبوں کی مدد کیلئے بھی ہمیشہ آگے آگے رہی ہیں اور وہ جمعہ کو آخری بارسپر یم کورٹ میں پیش ہوئیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…