لاہور(سی پی پی) وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ اگلا وزیراعظم چیف جسٹس کی خواہش پر نہیں نوازشریف کے حکم پر لگے گا، صاف پانی کیساتھ معاشرے میں شفاف انصاف بھی ضروری ہے کیونکہ کسی بھی معاشرے میں انصاف کی فراہمی کا ممکن پہلی ترجیح ہوتی ہے جس کے بعد صاف پانی کی فراہمی کا معاملہ آتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے
گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلی کی پیشی سے قبل رانا ثنااللہ، بیگم ذکیہ شاہنواز، خواجہ احمدحسان چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی اور دیگر اعلی افسران سپریم کورٹ لاہور رجسٹری پہنچے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ نیا وزیراعظم چیف جسٹس کے کہنے پر نہیں نوازشریف کے کہنے پر بنے گا تاہم چیف جسٹس نے جس خواہش کا اظہار کیا اللہ کرے وہ پوری ہو ۔ انہوں نے کہا کہ سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب حکومت کی تعریف کی اور وزیراعلی پنجاب کی عدالت میں پیشی کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی عدالتوں کے بارے میں کوئی بیان بازی نہیں کر رہے، ہم اداروں کی عزت کرتے ہیں اور فیصلوں پر تنقید ہمارا حق ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن)عدلیہ کے وقار پر یقین رکھتی ہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، عدالت کی جانب سے جس کی نشاندہی ہوگی اس کے بعد ممکن بنائیں گے کہ خامیوں کو دور کیا جائے اورجہاں کہیں بھی کوئی کمی یا کوتاہی ہے اس کو خلوص نیت سے پورا کیا جائے گا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو اعلیٰ عدالت کے ریمارکس کو اپنے گھٹیا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں، کسی بھی پیشرفت میں ایسی بات نہیں ہونی چاہیے کہ مخالفین اسے پراپیگنڈے کے لئے استعمال کریں۔
انہوں نے کہاکہ جتنا عوام کیلئے صاف پانی ضروری ہے اتنا معاشرے کیلئے انصاف بھی ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاشرے میں عدلیہ کااحترام ضروری ہے،حکومت نے ہمیشہ عدلیہ کے فیصلوں اوراحکامات پرعملدرآمدکیا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے صاف پانی کیس میں اتوار کو وزیراعلی پنجاب شہباز شریف پیش ہوئے ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے رانا ثنااللہ خان کے اس بیان کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے ترجمان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ چیف جسٹس نے ن لیگ کی اگلی حکومت کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔