کراچی(این این آئی)ایم کیو ایم بہادر آباد کیمپ نے الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط واپس لینے کا بڑا اعلان کردیا، کہا یہ فیصلہ قوم اور تنظیم کے اتحاد کے لیے کیا ہے، پارٹی پر قبضہ اور سازش کے الزام سہنے والے عامر خان آبدیدہ ہوگئے اور کہہ دیا کہ ساری زندگی کنوینر نہیں بنوں گا۔ بہادر آباد میں جوابی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپٹی کنوینر کنوید نوید جمیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط پر فاروق ستار کو اعتراض تھا، انہوں نے کچھ بزرگوں کے ذریعے پیغام بھیجا اور اپنی بہادر آباد آمد
کو الیکشن کمیشن کو تحریر کیے گئے خط کی واپسی سے مشروط کردیا تھا، ان بزرگوں نے بھی ہمیں قوم اور تنظیم کے اتحاد کے لیے فاروق ستار کی بات ماننے کا مشورہ دیا اسی وجہ سے رابط کمیٹی نے وہ خط واپس لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور ڈپٹی کنوینر ایک بار پھر فاروق ستار کو منانے پی آئی بی جارہے ہیں، ہم کسی صورت ایم کیو ایم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ فاروق ستار اور میرے درمیان لڑائی کا تاثر دیا جارہا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ عامر خان پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بات کرتے ہوئے وہ روہانسے ہوگئے اور کہا کہ میں نے کبھی عہدے کی تمنا نہیں کی، میرا احترام اور عزت کارکن ہیں، میرے خلاف جو باتیں کی جارہی ہیں مجھے کوئی فکر نہیں، میں کسی الزام کا کبھی جواب نہیں دوں گا۔ عامر خان نے کہا کہ 22 مئی 2011 کو میں دوبارہ ایم کیو ایم میں شامل ہوا تھا، میرے سامنے شہدا کے اہل خانی سے معافی مانگنے کی شرط رکھی گئی تھی۔ شہدا کے تذکرے پر وہ رونے لگے اور کہا کہ اس سے صرف دو ماہ قبل میرے بیٹے کو قتل کردیا تھا اور 2 ماہ بعد ایم کیو ایم میں شمولیت کا مقصد اسی قتل و غارت کو روکنا تھا، میں چاہتا تھا کہ مہاجروں کے درمیان یہ لڑائی بند ہوجائے۔ اس موقع پر انہوں نے ساری زندگی کنوینر نہ بننے کا بھی اعلان کیا۔ ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بتایا
کہ ہم دوبارہ فاروق ستار کو منانے پی آئی بی جائیں گے، اس پارٹی کے لیے ہزاروں نوجوانوں نے زندگیاں قربان کی ہیں اور ہم اسے بکھرنے نہیں دیں گے۔یم کیو ایم کے سینئر رہنما عامر خان سلمان مجاہد کی جانب سے سازش کے الزامات پرآبدیدہ ہوگئے اور ساری زندگی کنوینرنہ بننے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیاست میں لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورت حال میں ایک اور ڈرامائی موڑ آ گیا ہے،پاک سر زمین پارٹی سے وابستہ سلمان بلوچ نے پی آئی بی پہنچ کر فاروق ستار کی حمایت کرتے ہوئے
عامر خان پر سازشیں کرنے کا الزام عائد کردیا۔سلمان بلوچ کی تقریر کے فوری بعد رابطہ کمیٹی نے بہادر آباد میں پریس کانفرنس کی، جہاں کئی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔عامر خان نے کہا کہ انھوں نے کبھی سربراہی کی خواہش نہیں کی، بیہودہ الزامات لگائے گئے، مگر میں کسی بات کا جواب نہیں دوں گا۔انھوں نے کہا کہ کراچی کی سیاسی جنگ نے میرے بیٹے کو قتل کیا، جس کے چند ماہ بعد میں نے پانچ ہزارلوگوں کے سامنے شہدا کے ورثا سے معافی مانگی تھی، کارکن ہونا میرا لیے اعزاز ہے، فیصلہ کیا ہے، ساری زندگی کنوینرنہیں بنوں گا۔