اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ سمعیہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے آئی جی اسلام آباد کو ہدایات جاری کر دی۔جمعہ اسلام آباد ہاء4 ی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیر صدیقی کی عدالت میں ڈیڑھ سال سے لاپتہ سمعیہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت شروع ہوئی توآئی جی اسلام آباد سلطان اعظم تیموری عدالت پیش ہوئے اور استدعا کی کہ ایک ماہ کا وقت دیا جائے آپ کو یقین دلاتا ھوں بچیوں کو ڈھونڈ لیں گے،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک سال سے بچیاں لاپتہ ہیں۔
پولیس آج تک معاملہ کی سمت کا تعین تک نہیں کر سکی ،زمین سے نکالیں یااسمان سے لائیں، بچیاں بازیاب ہونی چاہئیں،بچیوں کے والد نے عدالت میں جذباتی انداز میں موقف اپنایا کہ پولیس تعاون نہیں کرتی بلکہ پولیس تنگ کر رہی ہے ، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہابچیوں کا والد منشیات کا عادی یے،عدالت نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب دوسرا رخ بھی دیکھیں کچھ غلط بھی ھو سکتا ھے، آج وہ زمانہ ھے باپ بیٹیوں کو بیچ بھی سکتے ہیں،اس پر آئی جی اسلام آباد نے کہا ہر پہلو کو مدنظر رکھ کر پولیس کی نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں گے،عدالت نے آیندہ سماعت 26 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔