اسلام آباد (آن لائن )طالبات کے احتجاج کے خوف سے وزارت مذہبی امورنے ماڈل دینی مدرسہ عارضی طورپربندکردیاہے ماڈل مدرسہ کے ملازمین کی اسسٹنٹ کمشنرپوٹھوہار محمد وسیم سے ملاقات میں پرنسپل کی برطرفی ،سینئراساتذہ کی 160بحالی اورکینٹین اوپن کرنے کے مطالبات رکھ دیئے چیئرمین مدرسہ بورڈ کیپٹن رآفتاب نے ماڈل مدرسہ میں ہونے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ سیکرٹری انعام الحق کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے
تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امورنے ماڈل دینی مدرسہ حاجی کیمپ کی دن بدن بگڑتی صورتحال کے پیش نظرمدرسہ کوعارضی طورپربندکردیاہے اورطالبات کوحکم دیاہے کہ وہ اپنے گھروں میں چلی جائیں جس کے بعد متعددطالبات گھروں کوچلی گئی ہیں ذرائع کاکہناہے کہ طالبات کے احتجاج کے خوف سے مدرسہ بندکیاگیاہے اس حوالے سے جوائنٹ سیکرٹری انعام الحق نے ماڈل مدرسہ کادورہ کیا اورمدرسہ میں چھٹیوں کاآرڈرنوٹس بورڈپرآویزاں کیا توطالبات سراپااحتجاج بن گئیں اورکہاکہ امتحان سرپرہیں مدرسہ بندناکسی صورت درست نہیں ہے بعدازاں مدرسہ کے ملازمین نے اسسٹنٹ کمشنرپوٹھوہارمح?مدوسیم سے ملاقات کی اورمذاکرات کیے ملازمین کامطالبہ تھا کہ پرنسپل کوفوری طورپربرطرف کیاجائے سینئراساتذہ کوبحال کیاجائے مدرسہ کی چاردیواری لگائی جائے اورکینٹین اوپن کی جائے جس پراسسٹنٹ کمشنرنے چاردیواری لگانے اورکینٹین اوپن کرنے کے فوری طورپراحکامات جاری کردیئے ہیں جبکہ دیگرمطالبات کے حوالے سے کہاہے کہ یہ ان کے متعلقہ نہیں ہیں اسسٹنٹ کمشنرمحمدوسیم نے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ مدرسہ وزارت مذہبی امورنے بندکیاہے میرے دائرہ کارمیں جومطالبات تھے وہ پورے کردیئے ہیں جب اس حوالے سے ماڈل مدرسہ کے چیئرمین اورایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امورکیپٹن رآفتاب سے رابطہ کیاگیا توانہوں نے کہاکہ طالبات اورمعلمات کلاسوں میں نہیں جارہی تھیں آج بھی ہم نے ان سے مذاکرات کیے ہیں
مگرہم نے مدرسہ بندنہیں کیا ہے البتہ ماڈل مدرسہ میں ہونے والے تمام معاملات کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ سیکرٹری انعام الحق کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے ،واضح رہے کہ وزارت مذہبی امورنے ماڈل دینی مدرسہ کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں چھ ماہ کی توسیع کاآرڈرمیں سینئرٹ?یچربشری شہزادی جوگزشتہ 14سال سے ادارے میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں انگلش ٹیچرسیمامتین جوگزشتہ بارہ سال سے تعینات تھیں اورپلمبرعبدالمج?یدکوکنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی تھی جبکہ وزارت مذہبی امور نے آٹھ سبجیکٹ سپیشلسٹ جوگریڈسترہ میں تعینات تھیں ان کوگریڈسولہ میں تنزلی کردی تھی ان میں مسرت یاسمین ،مس ارم خلیل ،طاہرہ یاسمین ،شاذیہ پروین ،مس شائستہ نسیم ،مس پاکیزہ فیصل ،میمونہ خان ،گل شاہدہ ودیگرشامل تھیں۔جس کے بعد طالبات سراپااحتجاج تھیں اورپرنسپل کے حکم سے متعددطالبات کاکھانابندکردیاگیاتھا۔