پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

توہین مذہب کے مبینہ الزام میں قتل کیے جانے والے مشال خان کے والد اب کہاں ہیں؟حیرت انگیزانکشاف،عدالتی فیصلے پرشدید ردعمل سامنے آگیا

datetime 7  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین مذہب کے مبینہ الزام میں قتل کیے جانے والے مشال خان کے والد اقبال لالہ نے کہا ہے کہ یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ اتنے واضح ویڈیوز اور دیگر ثبوتوں کے باوجود 26 ملزمان کو کیسے رہا کردیا گیا۔مشال خان کو گذشتہ برس طلبا اور یونیورسٹی کے کچھ ملازمین پر مشتمل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

بدھ کو عدالت نے جہاں اس مقدمے میں ایک مجرم کو سزائے موت اور 30 کو قید کی سزائیں دی ہیں وہیں 26 کو بری کر دیا گیا ہے۔برطانیہ کے شہر برمنگھم سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال لالہ نے کہا کہ لگتا ایسا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں نے تمام تر دباؤ اور مشکلات کے باوجود یہ مقدمہ اور جنگ اکیلے لڑی اور مقصد یہ تھا کہ پاکستان کا چہرہ واضح اور روشن ہو جائے اور ملک کے مستقبل کے مشالوں کو تحفظ ملے لیکن فیصلے سے لگتا ہے کہ انصاف متزلزل ہوا ۔انھوں نے کہا کہ عدالت کی طرف سے جن ملزمان کو رہا کیا گیا ان کے خلاف وہ ہائی کورٹ جائیں گے اور اپیل کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔خیال رہے کہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بری کیے جانے والے ملزمان نے مشال خان پر تشدد میں حصہ نہیں لیا تھا اور وہ یا تو صرف وہاں کھڑے تھے یا پھر ویڈیوز بنا رہے تھے۔اقبال لالہ کے مطابق یہ مقدمہ صرف میرے بیٹے کے قتل کا نہیں تھا بلکہ اس کیس میں حکومت کی عملداری کو چیلنج کیا گیا تھا تو ایک لحاظ سے یہ ریاست کی رٹ کی دھجیاں اڑائی گئی تھیں اور اگر ایسی صورت میں انصاف نہیں ملتا ہے تو اس سے ریاست کا بھی نقصان ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اچھا فیصلہ ہے کہ اگر صوبائی حکومت رہا ہونے افراد کے خلاف عدالت جاتی ہے۔ تاہم انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ابتدا ہی صوبائی حکومت کی طرف کے ساتھ وہ مدد نہیں کی گئی جس کی وہ توقع کررہے تھے۔مشال خان کے والد اقبال لالہ گزشتہ ماہ ایک تقریب میں شرکت کرنے کیلئے برطانیہ گئے تھے جہاں وہ بدستور مقیم ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…