ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

توہین مذہب کے مبینہ الزام میں قتل کیے جانے والے مشال خان کے والد اب کہاں ہیں؟حیرت انگیزانکشاف،عدالتی فیصلے پرشدید ردعمل سامنے آگیا

datetime 7  فروری‬‮  2018 |

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں واقع عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین مذہب کے مبینہ الزام میں قتل کیے جانے والے مشال خان کے والد اقبال لالہ نے کہا ہے کہ یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ اتنے واضح ویڈیوز اور دیگر ثبوتوں کے باوجود 26 ملزمان کو کیسے رہا کردیا گیا۔مشال خان کو گذشتہ برس طلبا اور یونیورسٹی کے کچھ ملازمین پر مشتمل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

بدھ کو عدالت نے جہاں اس مقدمے میں ایک مجرم کو سزائے موت اور 30 کو قید کی سزائیں دی ہیں وہیں 26 کو بری کر دیا گیا ہے۔برطانیہ کے شہر برمنگھم سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال لالہ نے کہا کہ لگتا ایسا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں نے تمام تر دباؤ اور مشکلات کے باوجود یہ مقدمہ اور جنگ اکیلے لڑی اور مقصد یہ تھا کہ پاکستان کا چہرہ واضح اور روشن ہو جائے اور ملک کے مستقبل کے مشالوں کو تحفظ ملے لیکن فیصلے سے لگتا ہے کہ انصاف متزلزل ہوا ۔انھوں نے کہا کہ عدالت کی طرف سے جن ملزمان کو رہا کیا گیا ان کے خلاف وہ ہائی کورٹ جائیں گے اور اپیل کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔خیال رہے کہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بری کیے جانے والے ملزمان نے مشال خان پر تشدد میں حصہ نہیں لیا تھا اور وہ یا تو صرف وہاں کھڑے تھے یا پھر ویڈیوز بنا رہے تھے۔اقبال لالہ کے مطابق یہ مقدمہ صرف میرے بیٹے کے قتل کا نہیں تھا بلکہ اس کیس میں حکومت کی عملداری کو چیلنج کیا گیا تھا تو ایک لحاظ سے یہ ریاست کی رٹ کی دھجیاں اڑائی گئی تھیں اور اگر ایسی صورت میں انصاف نہیں ملتا ہے تو اس سے ریاست کا بھی نقصان ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اچھا فیصلہ ہے کہ اگر صوبائی حکومت رہا ہونے افراد کے خلاف عدالت جاتی ہے۔ تاہم انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ابتدا ہی صوبائی حکومت کی طرف کے ساتھ وہ مدد نہیں کی گئی جس کی وہ توقع کررہے تھے۔مشال خان کے والد اقبال لالہ گزشتہ ماہ ایک تقریب میں شرکت کرنے کیلئے برطانیہ گئے تھے جہاں وہ بدستور مقیم ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…