پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کمشنر سرگودھا وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن پر گامزن۔خانہ بدوش عورت کیلئے بھی کیا مفت تعلیم کا انتظام

datetime 1  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)حکومت پنجاب صوبے بھر میں تعلیم مفت اور عام کرنے کے کئی منصوبوں پر کاربند ہے اُورحکومت صوبے کی ہر عورت کیلئے بھی تعلیم کی اہمیت و افادیت کا باخوبی احساس رکھتی ۔ یہی وجہ ہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباشریف کے ویژن کے مطابق خانہ بدوش خواتین کے لئے مفت تعلیم کا انتظام و اہتمام کرنے کیلئے عملی اقدامات کیلئے کوشاں ہے ۔کمیشنر سرگودھا کی کاوشوں سے خانہ بدوش خواتین کے لئے ’’لڑیسی سنٹر

برائے تعلیم بالغاں‘‘کے ضلع سرگودھا میں دو سنٹر اور خوشاب،میانوالی اور بھکر میں بھی ایسے سنٹر قیام کا عمل لایا گیا ہیں جہاں خانہ بدوش خواتین کو بنیادی اور ضروری اہم تعلیم دی جا رہی ہے ۔
تعلیم لڑکیوں کو تو دینی ضرور ہے
لڑکی جو بے پڑھی ہے وہ بے شعور ہے
ایسے میں اگر ہم اپنے رویوں اور تعلیمات کا جائزہ لیں تو ۔۔۔یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ تعلیم صرف مردوں کیلئے اہم ہے۔جب آپﷺ نے فرما دیا کہ ’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے‘‘تو اِس میں مرد و عورت کی تفریق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہوتا ہے ۔ثقافتی ،اقتصادی، معاشی ،معاشرتی، تعلیمی،اخلاقی، تمدنی،مذہبی، غرضیکہ معاشرے کے ہر پہلو کے استحکام میں عورت مرکزی کردار کی حیثیت رکھتی ہے ۔ بلاشبہ عورت ہر معاشرے کی تشکیل اور اصلاح کیلئے ایک بنیادی ضرورت ہے ۔یہ کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ عورت ایک مسلم حقیقت ہے اور اِس کے بغیر نسل انسانی کی بقا ناممکن بات ہے ۔عصر حاضر میں بعض معاشرے میں عورت کواپنی اہمیت و قابلیت کو بروئے کار

لانے کیلئے محدود مواقع فراہم ہوتے ہیں ۔مگر ہم جس معاشرے میں جی رہے ہیں ، عورت کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے بے شمار مواقع میسر ہیں ۔یہاں ہم عورت ماں، بہن،بیٹی اور بیوی جیسے رشتوں کے روپ میں نہیں دیکھتے بلکہ یہاں عورت ڈاکٹر، نرس،کھلاڑی، پولیس آفیسر،پائلٹ، قابل معلمہ، سیاستدان،وکیل، سمیت ہر شعبہ میں اپنی بے مثال ذہانت ،مضبوط قوت ارادی اور علم ودانش کی بنیاد پر تاریخ رقم کرتی نظر آتی ہے ۔ ایک عورت کا

تعلق معاشرے کے اُس طبقے سے بھی ہے جہاں تعلیم کی اہمیت سے ناواقفیت عام ہے جنہیں خانہ بدوش کہا جاتا ہے۔،اور’’لڑیسی سنٹر برائے تعلیم بالغاں‘‘ اِنہیں خانہ بدوش عورت میں تعلیم عام کرنے کا ایک اہم اور انقلابی منصوبہ ہےیہ ایک قابل تحسین اور خوش آئند اقدام ہے ،جتنا بھی سراہا جائے کم ہے کیو نکہ اس مراکز سے شرح خواندگی یقینی طور پر بڑھے گی ۔اِس ضرورت کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے ماؤں کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بطن سے سلیقہ مند ہونہار باشعور افراد کو جنم دیں جو معاشرے کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرسکیں‎

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…