ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کمشنر سرگودھا وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن پر گامزن۔خانہ بدوش عورت کیلئے بھی کیا مفت تعلیم کا انتظام

datetime 1  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)حکومت پنجاب صوبے بھر میں تعلیم مفت اور عام کرنے کے کئی منصوبوں پر کاربند ہے اُورحکومت صوبے کی ہر عورت کیلئے بھی تعلیم کی اہمیت و افادیت کا باخوبی احساس رکھتی ۔ یہی وجہ ہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباشریف کے ویژن کے مطابق خانہ بدوش خواتین کے لئے مفت تعلیم کا انتظام و اہتمام کرنے کیلئے عملی اقدامات کیلئے کوشاں ہے ۔کمیشنر سرگودھا کی کاوشوں سے خانہ بدوش خواتین کے لئے ’’لڑیسی سنٹر

برائے تعلیم بالغاں‘‘کے ضلع سرگودھا میں دو سنٹر اور خوشاب،میانوالی اور بھکر میں بھی ایسے سنٹر قیام کا عمل لایا گیا ہیں جہاں خانہ بدوش خواتین کو بنیادی اور ضروری اہم تعلیم دی جا رہی ہے ۔
تعلیم لڑکیوں کو تو دینی ضرور ہے
لڑکی جو بے پڑھی ہے وہ بے شعور ہے
ایسے میں اگر ہم اپنے رویوں اور تعلیمات کا جائزہ لیں تو ۔۔۔یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ تعلیم صرف مردوں کیلئے اہم ہے۔جب آپﷺ نے فرما دیا کہ ’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے‘‘تو اِس میں مرد و عورت کی تفریق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہوتا ہے ۔ثقافتی ،اقتصادی، معاشی ،معاشرتی، تعلیمی،اخلاقی، تمدنی،مذہبی، غرضیکہ معاشرے کے ہر پہلو کے استحکام میں عورت مرکزی کردار کی حیثیت رکھتی ہے ۔ بلاشبہ عورت ہر معاشرے کی تشکیل اور اصلاح کیلئے ایک بنیادی ضرورت ہے ۔یہ کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ عورت ایک مسلم حقیقت ہے اور اِس کے بغیر نسل انسانی کی بقا ناممکن بات ہے ۔عصر حاضر میں بعض معاشرے میں عورت کواپنی اہمیت و قابلیت کو بروئے کار

لانے کیلئے محدود مواقع فراہم ہوتے ہیں ۔مگر ہم جس معاشرے میں جی رہے ہیں ، عورت کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے بے شمار مواقع میسر ہیں ۔یہاں ہم عورت ماں، بہن،بیٹی اور بیوی جیسے رشتوں کے روپ میں نہیں دیکھتے بلکہ یہاں عورت ڈاکٹر، نرس،کھلاڑی، پولیس آفیسر،پائلٹ، قابل معلمہ، سیاستدان،وکیل، سمیت ہر شعبہ میں اپنی بے مثال ذہانت ،مضبوط قوت ارادی اور علم ودانش کی بنیاد پر تاریخ رقم کرتی نظر آتی ہے ۔ ایک عورت کا

تعلق معاشرے کے اُس طبقے سے بھی ہے جہاں تعلیم کی اہمیت سے ناواقفیت عام ہے جنہیں خانہ بدوش کہا جاتا ہے۔،اور’’لڑیسی سنٹر برائے تعلیم بالغاں‘‘ اِنہیں خانہ بدوش عورت میں تعلیم عام کرنے کا ایک اہم اور انقلابی منصوبہ ہےیہ ایک قابل تحسین اور خوش آئند اقدام ہے ،جتنا بھی سراہا جائے کم ہے کیو نکہ اس مراکز سے شرح خواندگی یقینی طور پر بڑھے گی ۔اِس ضرورت کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے ماؤں کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بطن سے سلیقہ مند ہونہار باشعور افراد کو جنم دیں جو معاشرے کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرسکیں‎

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…