ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

7سال میں 745پولیس مقابلے، 444افراد ہلاک کئے گئے رائو انوارکے کالے کرتوتوں پر مبنی رپورٹ میں ہولناک انکشافات

datetime 26  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں پیش کی گئی سندھ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کی ضلع ملیر میں تعیناتی کے 7 سال کے دوران 745 پولیس مقابلے ہوئے، جن کے دوران 444 ملزمان کو ہلاک کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 192 پولیس مقابلوں میں ملزمان ہلاک ہوئے جبکہ 553 کیسز میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں ہونے والے پولیس مقابلوں کے دوران 89 افراد کو گرفتار کیا گیا۔پولیس رپورٹ کے مطابق سال 2012 کے پہلے 10 ماہ (جنوری سے اکتوبر) کے دوران سب سے زیادہ 195 پولیس مقابلے ہوئے جن کے نتیجے میں 183 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ اس عرصے کے دوران 276 گرفتاریاں کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق جولائی سے دسمبر 2011 کے دوران 104 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ 5 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 99 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 179 افراد گرفتار کیے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری سے اکتوبر 2012 کے دوران 195 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں18 افراد ہلاک ہوئے۔ 12 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 183 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 276 افراد گرفتار کیے گئے۔رپورٹ میں بتایاگیا کہ فروری سے جون 2013 کے دوران 9 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔ 2 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 7 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 17 افراد گرفتار کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق جنوری سے دسمبر 2014 کے دوران 186 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 152 افراد ہلاک ہوئے۔64 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 122 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں

کے دوران 192 افراد گرفتار کیے گئے۔رپورٹ کے متن کے مطابق جنوری سے دسمبر 2015 کے دوران 76 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 72 افراد ہلاک ہوئے۔32 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 44 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 61 افراد گرفتار کیے گئے۔جنوری سے ستمبر 2016 کے دوران 80 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 75افراد ہلاک ہوئے

۔34مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 46 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 77 افراد گرفتار کیے گئے۔جنوری سے دسمبر 2017 کے دوران 93 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 110 افراد ہلاک ہوئے۔41 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 52 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 89 افراد گرفتار کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2018 میں 2 پولیس مقابلے ہوئے،

جن کے دوران 8 افراد کو ہلاک کیا گیا جبکہ کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔واضح رہے کہ راؤ انوار کو 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد آئی جی سندھ پولیس کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…