اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مردان کی 4سالہ عاصمہ قتل کیس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے زیادتی کی تصدیق کر دی۔ تفصیلات کے مطابق مردان کی 4سالہ عاصمہ قتل کیس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سوموٹو ایکشن لے لیا ہے جبکہ دوسری جانب پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے 4سالہ عاصمہ کے ساتھ قتل سے قبل زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈی جی ڈاکٹر اشرف طاہر کے مطابق عاصمہ کے ساتھ قتل سے قبل زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔ عاصمہ کے جسم سے حاصل کردہ نمونوں میں اس سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ مردان میں چند دن قبل جب قصور کی 7سالہ زینب کے قتل کا واقعہ میڈیا کی زینب بنا ہوا تھا تب ایک 4سالہ بچی عاصمہ کی لاش گھر کے قریب کھیتوں سے ملی تھی جس پر جب پوسٹمارٹم کرایا گیا تو اس میں بھی بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہو ئی تھی تاہم مردان کے ڈی پی او نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تردید کی جس پر مقامی ضلع ناظم نے میڈیا بریفنگ میں پولیس پر تنقید کرتے ہوئے زیادتی کی تصدیق کی تھی جبکہ اب پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بھی عاصمہ کے جسم سے حاصل کردہ نمونوں کو چیک کرنے کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کر دی ہےجبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک بھی معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد عاصمہ کے اہل خانہ سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کیلئے اس کے گھر گئے تھے جہاں انہوں نے عاصمہ کے قاتلوں کی گرفتاری اور عبرتناک سزا دلوانے کی لواحقین کو یقین دہانی کرائی تھی مگر خیبرپختونخواہ پولیس ابھی تک عاصمہ قتل کیس پر ابتدائی تحقیقات بھی مکمل نہیں کر سکی جس سے اس کی معاملے میں سنجیدگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
زینب کے قاتل عمران کی گرفتاری کی تصدیق کیلئےکی جانے والے پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خیبرپختونخواہ حکومت کو عاصمہ قتل کیس کے حوالے سے ہر طرح کے تعاون کی پیش کش کی تھی جس کے بعد خیبرپختونخواہ حکومت نے پنجاب حکومت سے رابطہ کرتے ہوئے فرانزک مدد حاصل کی تھی اور عاصمہ کے جسم سے حاصل کردہ نمونے پنجاب فرانزک لیب کو بھجوائے تھے۔