ڈیووس(مانیٹرنگ ڈیسک ) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتہاپسندی و دہشتگردی پر وسیع تناظر میں بحث ہونی چاہیئے،ہمیں صرف عسکریت پسندی پر توجہ مرکوز نہیں رکھنی چاہیئے،شاید بڑی طاقتیں ا نتہاپسندی اور دہشتگردی سے لڑنا نہیں چاہتیں،
بڑی طاقتوں کی ترجیحات اپنے اسٹریٹجک مفادات ہیں، ہمیں مودی یا ٹرمپ نہیں پاکستان کے لیئے دہشتگردی سے لڑنا ہے۔جمعرات کو ڈیووس میں میڈیا انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملٹری آپشنز پر تو کام ہوا، لیکن نیپ پر عمدرآمد نہیں ،چار سال وزیرخارجہ نہ ہونے سے پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے نہیں آیا،تمام پارٹیاں سانحہ ماڈل ٹاوَن کے شہیدوں کو انصاف دلانا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کل ہوں، تو بھی ہم تیار ہیں لیکن اسمبلیوں کی مدت پوری کرنا جمہوریت کیلئے بہتر ہے،عوام گالم گلوچ نہیں اشوز کی سیاست چاہتی ہے،سوچ سمجھ کر فقط ایک ہی شادی کرنا چاہتا ہوں،نہیں چاہتا کچھ سیاستدانوں کی طرح بار بار شادی کروں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتہاپسندی و دہشتگردی پر وسیع تناظر میں بحث ہونی چاہیئے،ہمیں صرف عسکریت پسندی پر توجہ مرکوز نہیں رکھنی چاہیئے،شاید بڑی طاقتیں ا نتہاپسندی اور دہشتگردی سے لڑنا نہیں چاہتیں،بڑی طاقتوں کی ترجیحات اپنے اسٹریٹجک مفادات ہیں، ہمیں مودی یا ٹرمپ نہیں پاکستان کے لیئے دہشتگردی سے لڑنا ہے۔