اسلام آباد (آئی این پی) پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرانے میں ناکام رہی‘ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارٹی انتخابات کا ریکارڈ ایک سال رکھنا چاہئے تھا ،کیس کو مضبوط بنانے کے لئے دستاویزات لگانی چاہئیں تھیں کہ کہاں دھاندلی ہوئی‘ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کیسے مرتب کئے۔ بدھ کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی۔
اعظم خان سواتی نے کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں ہمارے ممبرز لاکھوں میں ہیں اس لئے ریکارڈ بہت لمبا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے استفسار کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کیسے مرتب کئے۔ اعظم سواتی نے بتایا کہ ریکارڈ ہزاروں صفحات پر مشتمل ہے مزید وقت دیں پیش کردوں گا۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی تاخیری حربے استعمال کررہی ہے الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیس کو مضبوط بنانے کے لئے دستاویزات لگانے چاہیء تھے کہ کہاں دھاندلی ہوئی۔ پی ٹی آئی انٹرا پارتی انتخابات کی تفصیلات فراہم نہ کرسکی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارٹی انتخابات کا ریکارڈ ایک سال رکھنا چاہئے تھا۔ کیس کی سماعت آٹھ فروری تک ملتوی کردی گئی۔