لاہور(این این آئی )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے لیہ کا دورہ کیااور وہاں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اورکئی ایک نئی سکیموں کا سنگ بنیاد رکھا۔وزیراعلیٰ نے لیہ میں ایک یونیورسٹی اورایک ٹیکنیکل کالج کے قیام کا بھی اعلان کیا ۔وزیراعلیٰ نے لیہ، چوبارہ اورچوک اعظم کو ماڈل سٹی بنانے کے لئے 30،30کروڑ روپے کے خصوصی فنڈ کا بھی اعلان کیا ۔نیشنل ہیلتھ کار ڈ پروگرام کے تحت لیہ کے 1 لاکھ37ہزار افراد کیلئے صحت کارڈ پروگرام کے اجراء اورلیہ کیلئے
چار موبائل ہیلتھ یونٹس پراجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے میلاد چوک لیہ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی 70سالہ تاریخ میں پہلی بار لیہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں جدید سی ٹی سکین مشین نصب کی گئی ہے جس سے مریضوں کو 24گھنٹے سی ٹی سکین کی سہولت بالکل مفت ملے گی،اسی طرح لیہ کیلئے موبائل ہسپتال بھی فراہم کیے گئے ہیں جو دوردراز علاقوں کے عوام کو جدید اورمعیاری علاج و تشخیص کی سہولتیں ان کی دہلیز پر فراہم کریں گے۔اب لیہ کے عوام کو سی ٹی سکین اورعلاج کیلئے لاہور،ملتان یا سرگودھا نہیں جانا پڑے گا۔لیہ کے ہسپتال میں وہی تشخیص اورعلاج کی سہولت فراہم کردی گئی ہے جو لاہور ،ملتان،گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں میسر ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 70سالہ تاریخ میں پہلی بار مریضوں کو ہسپتالوں میں اعلی معیار کی وہی ادویات مل رہی ہیں جو اس ملک کی اشرافیہ استعمال کرتی ہے۔ہم نے ادویات کے123 نمونے تجزیے کیلئے بین الاقوامی لیبارٹریوں میں بھجوائے جوسوفیصد پاس ہوئے ہیں۔یہ وہ انقلاب ہے جو ہم نے صحت کے شعبہ میں برپا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے کے تحت پنجاب کے تمام دیہی علاقوں میں اربوں روپے کی لاگت سے شاندار سڑکیں بنائی گئی ہیں۔لیہ میں پانچ ارب روپے کی لاگت سے اسفالٹ روڈز بنی ہیں۔
میں آپ سے مخاطب ہوکر یہ پوچھتا ہوں کہ کیا آپ نے کبھی ملک کی 70سالہ تاریخ میں دیہی علاقوں میں ایسی سڑکیں دیکھی تھیں ؟ پاکستان مسلم لیگ(ن) ،محمد نوازشریف اورآپ کے خادم کا آپ سے وعدہ تھا کہ ہم دن رات محنت کر کے پاکستان سمیت لیہ کی تقدیر بدل دیں گے۔اگر 2018ء میں بھی آپ نے ہمیں خدمت کا موقع دیا تو لیہ کو ملتان اورسرگودھا کی طرح ترقی یافتہ شہر بنادیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 70سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زراعت کی ترقی اورکسان کی خوشحالی کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
محمد نوازشریف کی وفاقی حکومت اورپنجاب حکومت نے ملکر کسانوں کو کھادوں اوربجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں پر اربوں روپے کی سبسڈی دی ۔ یہ بھی پہلی بار ہورہا ہے کہ چھوٹے کسانوں کو بلا سود قرضے دےئے جارہے ہیں ۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے اربوں روپے کے وظائف غریب خاندانوں کے ہونہار بچوں کو تعلیم کیلئے دےئے جارہے ہیں اوراس تعلیمی فنڈ سے تین لاکھ سے زائد بچے اوربچیاں وظائف حاصل کر کے ڈاکٹر ،انجینئر ،سائنسدان اوراساتذہ بن رہے ہیں۔ صوبے میں
میرٹ کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے،تمام سرکاری اداروں میں بھرتیاں اوراساتذہ کی بھرتی سو فیصد میرٹ کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان دن رات جھوٹ بولتا ہے جب پشاورمیں ڈینگی آیا تو پشاور کے عوام کی مدد کرنے کی بجائے و ہ نتھیا گلی کے پہاڑوں پر چڑھ گیا ،لاہور میں ڈینگی آیا تو اس نے مذاق اڑایا اورہمیں ڈینگی برادران کا طعنہ دیاجبکہ پشاور میں ڈینگی حملہ آور ہوا تو ہم نے پنجاب سے ڈاکٹرز ،نرسیں،پیرا میڈیکل سٹاف ،موبائل ہسپتال اوربہترین ادویات بھجوائیں۔نیازی صاحب جھوٹ بولنے کے عادی ہیں
اورانہوں نے کے پی کے میں ایک ارب درخت لگانے کا بھی جھوٹ بولا۔ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ ایسا شخص جو 24گھنٹے جھوٹ بولے کیا وہ آپ کے ووٹ کا حقدار ہے؟اسی لیڈر نے کہا تھا کہ میں کے پی کے میں بجلی کے اندھیرے دور کروں گا اور پورے پاکستان کیلئے بجلی پیدا کروں گا لیکن ساڑھے چار سال گزرگئے اوریہ اپنے صوبے میں ایک کلو واٹ بجلی پیدا نہیں کرسکا۔خان صاحب نے لاہور کی میٹروبس کو جنگلہ بس قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں پشاور میں میٹروبس نہیں چلاؤگا بلکہ فنڈزتعلیم،صحت کے
ادارے بنانے پر خرچ کروں گا۔یہ پشاورمیں نہ تو کوئی ہسپتال بنا سکا ہے اورنہ ہی کوئی تعلیمی ادارہ اورنہ ہی میٹروبس ۔ساڑھے چار سال گزرنے کے بعد اسے پشاور میں میٹروبس چلانے کا خیال آیالیکن اب تک یہ وہاں اس منصوبے کی ایک اینٹ نہیں لگا سکا۔دوسری جانب زرداری صاحب ہے جو کہتے ہیں کہ میں شریف خاندان کی کرپشن کا حساب لینے آیا ہوں۔خدا کی قدرت دیکھیں کہ ایک ایسا شخص جو سر سے لیکر پاؤں تک کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے وہ کرپشن کا معمار بھی ہے وہ کہہ رہا ہے کہ میں کرپشن کا
حساب لینے آیا ہوں ،تو پھریہ قیامت نہیں تو اور کیا ہے ۔سندھ میں زرداری اوراس کی ٹیم نے کرپشن کے سواکچھ نہ کیا ۔لاڑکانہ جو بھٹو خاندان کا گھر کہلاتا ہے وہاں 25سالوں میں اربوں روپے کے فنڈز دئیے گئے لیکن وہاں ایک پیسہ بھی لگا ہوا نظر نہیں آتا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے،ممکن ہے کہ خدمت میں کچھ کمی رہ گئی ہوں لیکن ہم نے وسائل کی ایک ایک پائی امین بن کر عوام کے قدموں پر نچھاور کی ہے ۔اگر آپ نے عوام نے ہمیں دوبارہ خدمت کا موقع دیا
تویہ موبائل ہسپتال جو ضلع لیہ کے لئے دئیے گئے ہیں وہ چوک اعظم ،تحصیل لیہ اورچوبارہ کے لئے بھی دیں گے۔جس سے علاج معالجہ کی جدید سہولتیں آپ کو اپنی دہلیز پر ملیں گی۔انہوں نے کہاکہ2013ء میں ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا ،شہروں میں 12گھنٹے جبکہ دیہاتوں میں 20گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی اوریہ بات مشہور تھی کہ بجلی جاتی ہے تو واپس نہیں آتی۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ملک سے بجلی کے اندھیرے دور کردےئے ہیں۔نوازشریف کی قیادت میں ہزاروں میگاواٹ بجلی کے
کارخانے لگائے گئے ہیں۔نیازی صاحب اور زرداری صاحب نے اپنے صوبوں میں بجلی کے کارخانے نہیں لگائے ۔ ہم نے جو بجلی کے کارخانے لگائے ہیں وہ 15سال قبل لگنے وال بجلی کے کارخانوں سے آدھی قیمت پر لگے ہیں ،یہ عوام کی خدمت نہیں تو اور کیا ہے ۔میں یہی عوامی خدمت لے کر آپ کے پاس آیا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ملک سے بجلی بحران ختم ہوگیا ہے اب آپ کے ہسپتال ،تعلیمی ادارے اوردفاتر روشن ہوں گے۔ملک ترقی کرے گا،صنعتیں فروغ پائیں گی جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔
اگر عوام نے ہمیں آئندہ خدمت کا موقع دیا تو پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنادیں گے اوراسے قائد ؒ و اقبالؒ کے تصورات کے مطابق فلاحی مملکت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لاکھوں قربانیاں دے کر اس لئے حاصل کیاگیا تھا کہ یہاں قانون کی حکمرانی ،انصاف کا بول بالا ہوگا،وسائل کی منصفانہ تقسیم ہوگی ، تھانوں میں ظلم نہیں ہوگا ،کچہریوں میں کسی کیساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ہم نے ایسے پاکستان کی منزل حاصل کرنا ہے اورانشاء اللہ یہ منزل حاصل کرکے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ نے لیہ میں گنے کے کاشتکاروں کی
شکایات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں جو گنے کی ملیں موجود ہیں وہ کاشتکاروں سے زیادتی نہ کریں اگروہ اس سے بعض نہ آئیں تومل مالکان کوجیلوں میں بند کردیا جائے گا۔پہلے ہی کاشتکاروں کی حق تلفی کرنے والی شوگر ملوں کے مینجرزجیلوں میں بند کردےئے گئے ہیں ان میں میرے ایک عزیز کی بھی مل شامل ہے۔مجھے اپنے رشتے داروں کی کوئی پرواہ نہیں ،مجھے اگر پرواہ ہے تو غریب کسانوں کی، میں چھوٹے کاشتکاروں اور غریب کسانوں کو ان کا حق دلانے کیلئے آخری حد تک جاؤں گا۔
میں شوگر مل مالکان کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ بندے بن جائیں۔ 72گھنٹے میں کئی ملوں کے مینجرز گرفتار ہوگئے ہیں۔میں کاشتکاروں کیلئے لڑوں گا اورانہی کیلئے مروں گااورکسی کو ظلم نہیں کرنے دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ملتان میں میٹروبسیں چلائیں ،اسی طرح لودھراں میں سپیڈو بسیں چل رہی ہیں۔اگراللہ تعالیٰ نے دوبارہ عوام کی خدمت کا موقع دیا تو لیہ میں بھی سپیڈو بسیں چلائیں گے۔وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لیہ میں چلڈرن وارڈ کا افتتاح کیا۔لیہ کے ضلعی ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ چلڈرن وارڈ ساڑھے
دس کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لیہ کیلئے سی ٹی سکین مشین پراجیکٹ کا افتتاح بھی کیا اورانہوں نے لیہ کیلئے چار موبائل ہیلتھ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے لیہ کیلئے 75 ایمبولینسز اور 4 ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ وہیکلز کی چابیاں مقامی انتظامیہ کے سپرد کردیں۔وزیراعلیٰ نے نیشنل ہیلتھ کارڈ پروگرام کے تحت لیہ کے ایک لاکھ 37 ہزار افراد کیلئے صحت کارڈ پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کیااوراس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا
کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں لاکھوں خاندان ہیلتھ انشورنس سکیم سے مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب اپنے وسائل سے مزید 13 اضلاع میں ہیلتھ انشورنس سکیم متعارف کرا رہی ہے۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے رجسٹرڈ خاندان 50 ہزار روپے تک روز مرہ علاج معالجہ کرا سکتے ہیں جبکہ پیچیدہ بیماری کی صورت میں ہیلتھ انشورنس کی رقم 3 لاکھ روپے تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے لیہ تا چوک اعظم دو رویہ سڑک کا سنگ بنیاد رکھا۔اس دورویہ سڑک کی تعمیر پر 3 ارب 97 کروڑ روپے لاگت آئے گی
اوراس کا پہلا مرحلہ جون میں مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیہ چوک اعظم روڈ کی تعمیر سے شہروں اور دیہات کے لاکھوں مکینوں کو آمد و رفت میں سہولت ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے لیہ کیلئے 30 کروڑ روپے کی لاگت سے نکاسی آب کے میگاپراجیکٹ ،نالہ لالہ ہیڈریگولیٹری کے منصوبے اوربیٹ مونگڑ سے بھکر تک 29 کلومیٹر طویل بند اور 5 سپرز پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔وزیراعلیٰ نے بیٹ گجی اور سمرا نشیب میں سپربند کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق،مہر اعجاز احمد اچلانہ،ضلع لیہ کے قومی و صوبائی اسمبلی اورلوگوں کی بڑی تعداد نے جلسہ میں شرکت کی۔