اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پہلے بھی عدالت نے انصاف نہیں کیا تھا تو ملک دولخت ہوا،مشرقی پاکستان والے قائداعظم کا ساتھ نہ دیتے تو ۔۔! کیپٹن(ر) صفدر نے انتباہ کردیا

datetime 23  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں مختلف پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے اراکین نے توہین پارلیمان کے حوالے سے قانون سازی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے اپنی تنخواہوں اور مراعات پر بھی لعنت بھیجیں ٗتنخواہیں اور مراعات حکومت پاکستان کے خزانہ میں جمع کرائیں اور مستعفی ہو جائیں ٗ منگل کو قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور تحریک انصاف کی جانب سے سپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کے بعد متعدد اراکین نے نکتہ ہائے اعتراض پر

پارلیمان کے تقدس کے لئے قانون سازی کی حمایت کی۔ فاٹا سے رکن قومی اسمبلی جمال الدین نے کہا کہ یہ ایوان مقدس ہے اور اس کا احترام سب پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ معزز ارکان کی گالیوں اور لعن طن کو کس طرح جائز اور درست قرار دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط تعلیم اور ماحول کے خاتمہ تک زینب جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن ساجد احمد نے کہا کہ جب سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کو برا بھلا کہا تو کسی نے اعتراض نہیں کیا لیکن جب پارلیمان کے خلاف بات کی گئی تو تمام جماعتوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو ارکان پارلیمان پر لعن طعن رہے ہیں اگر یہ پارلیمان اتنی بری ہے تو وہ تمام تنخواہوں اور مراعات پر لعنت بھیجیں‘ تنخواہیں اور مراعات حکومت پاکستان کے خزانہ میں جمع کرائیں اور مستعفی ہوں۔ جماعت اسلامی کی رکن عائشہ سید نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ یہ ملک اللہ کا ایک بڑا تحفہ ہے، ریاست مدینہ کے بعد کلمہ طیبہ کی بنیاد پر رمضان میں ہمیں اللہ تعالیٰ نے اس ملک کا تحفہ دیا‘ آزادی ایک تحفہ ہے جس کا کوئی بدل نہیں ہے ٗمیرا تعلق سوات سے ہے اور ہم نے وہ دور دیکھا جب ہم اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہوئے اور ہم اپنے علاقوں سے بے دخل ہوئے۔ وہ وقت‘ درد اور دکھ ہم کبھی نہیں بھول سکے۔ اس ایوان میں بیٹھنے والے کروڑوں لوگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں،

یہاں جو الزامات لگائے جاتے ہیں وہ افسوسناک ہیں۔منتخب نمائندے قوم کی کون سی تربیت کر رہے ہیں کہ اس ایوان کے تقدس کو پارلیمنٹرنز خود پامال کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رکن لال چند نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئین پر یقین رکھتی ہے اور اس آئین کے دائرہ کار کے اندر الیکشن بھی لڑے گی۔ قائداعظم نے جس پاکستان کا وژن دیا تھا وہ پورا نہیں ہو سکا ہے۔ عوام کے ساتھ کئی بار دھوکے کئے گئے۔

عمران خان نے اس دن جو کچھ کہا اسے سیاق و سباق کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ ان کا مقصد یہ نہیں تھا جو اخذ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں تو ان کے قاتل کیوں نہیں پکڑے گئے۔ جب ان کا کیس چل رہا تھا تو ان کے ٹاپ وکیل ایان علی کا کیس لڑ رہے تھے ٗ جب ایک مجسٹریٹ گڑھی خدابخش کا وزٹ کرتے ہیں تو وہ دیکھتے ہیں کہ سکولوں اور ہسپتالوں میں بھینسیں ہوتی ہیں۔ نقیب اللہ کے قاتل کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ تھرپارکر میں روزانہ پانچ سے سات بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

تھرپارکر میں دو بھائی قتل ہوئے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے لال چند کے بعض جملے کارروائی سے حذف کردیئے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ جمہوری اور پارلیمانی اقدار کے لحاظ سے آج سیاہ دن ہے ٗپارلیمان پاکستان کا سپریم ادارہ ہے۔گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور بعد ازاں آرمی چیف نے پارلیمان کے دورہ کے موقع پر واضح طور پر کہا کہ یہ ادارہ سپریم اور تقدس کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آنے والی نسلوں کے لئے کیا چھوڑ کر جارہے ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے

تقدس کے لئے توہین پارلیمان کے قانون کی حمایت کی۔ پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ وہ نقیب اللہ شہید کے واقعہ کی مذمت کرتی ہیں لیکن دیکھنا چاہیے کہ اس کیس میں ملوث پولیس افسر کی حمایت ماضی میں کس جماعت نے کی ہے۔ اگر اس افسر کے خلاف الزامات ثابت ہوں تو اس کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی اموات کی شرح کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔نکتہ اعتراض پر کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ سپیکر چیئر کے سامنے جس طرح گھیراؤ کیا گیا وہ افسوسناک ہے ٗ

اگر لاہور میں مال روڈ جلسہ میں خالی کرسیاں تھیں کیا اس میں اس پارلیمان کا قصور ہے۔ اس پارلیمان میں بڑے بڑے لوگ آئے ہیں۔ اس کو برا بھلا نہ کہیں۔ اس ایوان میں جرات مند لوگ بیٹھے تو 28 مئی کو ایٹمی دھماکے ہوئے۔ عدالتوں کے اپنے فیصلے ہوتے ہیں۔ عوام کی عدالت کے اپنے فیصلے ہیں۔ جسٹس منیر اگر مولوی تمیز الدین کیس میں انصاف کرتے تو یہ ملک دولخت نہ ہوتا۔ آج اگر کوئی عدالت کی بحالی کے لئے بات کرتا ہے تو یہ درست نہیں کہ وہ انصاف کے لئے آواز اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا

کہ اگر مشرقی پاکستان والے قائداعظم کا ساتھ نہ دیتے تو پاکستان بننا مشکل تھا۔ مشرف نے اس ہاؤس کو نااہل لوگوں کا ایوان کہا لیکن اس نے بعد ازاں اپنی صدارت کے لئے اس ہاؤس سے بھیک مانگی اور اس ہاؤس سے استثنیٰ ملا۔ اس ہاؤس سے بڑا کون سا ایوان ہوگا جو قانون بنائے اور سپریم کورٹ اس پر عمل کرے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ختم نبوت کا قانون بنایا اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا۔ یہ اس ایوان کا کریڈٹ ہے۔ یہ ہاؤس لعنتیوں کا نہیں ہے۔ اس نے ہمیں دنیا میں پہلا ملک بنایا جس سے

یہ قانون منظور ہوا۔آج لوگ یہ کہتے ہیں کہ انصاف بحال کرے۔ تحریک انصاف کے رکن ساجد نواز نے کہا کہ میرے حلقہ میں لوگوں کی بجلی کاٹی جارہی ہے‘ حکومت اس حوالے سے اقدامات اٹھائے۔ ساجد نواز نے کہا کہ میرے علاقہ میں لوگوں کی بجلی کاٹی جارہی ہے۔ حکومت اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ وزیر پارلیمانی امور کے حوالے کرتے ہیں۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…