منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

رائو انوار کیسے نوجوانوں کو اغوا کر کے ان کے گھر والوں سے بھاری رقمیں وصول کرتا، نجی عقوبت خانوں میں کیا ظلم ڈھائے جاتے متاثرین نے سامنے آتے ہوئے دہلا دینے والے انکشافات کر ڈالے

datetime 23  جنوری‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معطل ایس ایس پی ملیر رائو انوار کے نجی عقوبت خانوں کا انکشاف، نوجوانوں کواغوا کے بعد رہائی کیلئے لاکھوں روپے بٹورتا رہا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق معطل ایس ایس پی ملیر رائو انوارکے نجی عقوبت خانوں کا انکشاف ہوا ہے

جبکہ نوجوانوں کو اغوا کر کے رہائی کے عوض لاکھوں روپے تاوان طلب کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ یہ بات سہراب گوٹھ میں نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی و تعزیتی ریفرنس سے رائو انوار کے ہاتھوں ظلم کا نشانہ بننے والے نوجوانوں کے لواحقین اور افراد نے خطاب کے دوران کئے۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ راؤ انوار نے انہیں اغوا کرکے رہائی کے عوض 4 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا، انہیں 25 دن غیرآباد علاقے میں قید رکھا گیا، راؤ انوار نے گڈاپ میں اپنے نجی عقوبت خانے بنا رکھے ہیں۔ادھر پختون قومی جرگے نے نقیب اللہ قتل کی جوڈیشل انکوائری کروانے کے لئے حکومت کو 3 دن کا الٹی میٹم دے دیا۔ جرگے کے مطابق اگر3 دن میں جوڈیشل انکوائری شروع نہ ہوئی تو سپر ہائی وے پر دھرنا دے دیا جائے گا۔ نقیب اللہ محسود کے والد سمیت دیگر اہل خانہ بھی قبائلی علاقے وزیرستان سے کراچی پہنچ گئے ہیں اور آج مقدمہ درج کروائیں گے۔ذرائع کے مطابق سہراب گوٹھ یا شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں مقدمہ کروایا جاسکتا ہے۔ مقدمے کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے اور نقیب کے اغوا اور قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی جائیں گی۔دوسری جانب پتہ چلا ہے کہ شاہ لطیف ٹاؤن مقابلے میں نقیب اللہ کے ساتھ جاں بحق دیگر 3 ملزمان کے بارے میں بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ مقابلے میں مارے گئے نذر جان اور نسیم اللہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کے جبکہ محمد اسحاق بہاولپور کے نواحی علاقے احمد پور شرقیہ کا رہائشی تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…