بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

پشاور میٹرومنصوبہ ،2018ء کے الیکشن کے بعد اقتدار میں آئے تو ایک سال میں ہی کیا کرینگے؟شہبازشریف نے بڑے دعوے کردیئے

datetime 21  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے والٹن روڈ پر باب پاکستان کی تعمیر نو کے منصوبے کا افتتاح کر دیا۔117ایکڑ اراضی پر مشتمل اس منصوبے پر چار ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ منصوبے میں آڈیٹوریم، فوڈکورٹس، سپورٹس کمپلیکس ،آرٹ گیلری ، میوزیم ،جھیل او رکھیلوں کے میدان بنیں گے ۔وزیراعلی محمد شہبازشریف باب پاکستان کی تعمیر نو کے بعد افتتاحی تقریب کے دوران بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم باب پاکستان کے اس تاریخی مقام پر کھڑے ہیں،

جہاں پر عظیم لیڈر قائد اعظم محمد علی جناح ؒ او ران کے کروڑوں ساتھیوں کی جدوجہدیاد آتی ہے اور قیام پاکستان کے وقت لاکھوں لوگوں نے ہجرت کر کے اس جگہ پڑاؤ کیا تھا۔ وہ لوگ خون کے دریا عبور کر کے یہاں پہنچے تھے اور یہ عظیم خطہ پاکستان اللہ تعالی نے ہمیں انعام کے طو رپر دیاہے۔باب پاکستان جس کی تعمیر 20سال پہلے ہونا تھی اس کی حالت زار پر رونا آتا ہے۔ 12اکتوبر1999 میں جنرل مشرف نے جمہوری حکومت پر شب خون مارا تو اس کے بعد یہ منصوبہ اس وقت کی پنجاب حکومت کے حوالے کیا گیا جنہوں نے اسے کرپشن کا قبرستان بنا دیا۔ہم گزشتہ ساڑھے 9سال سے اس حکومت کی کارستانیوں اور گند کو صاف کر رہے ہیں اور آج اس منصوبے کی تعمیر نو کا آغاز کیا گیاہے جس پر ساڑھے 4ارب روپے لاگت آئے گی او ریہ لاہو رکا عظیم الشان منصوبہ بنے گا ۔یہاں نوجوانو ں کے لئے کھیل کود کے میدان ہوں گے ، تحریک پاکستان کے کارکنوں کی داستانیں ہوں گی ، سوئمنگ پول بنے گا، جس طرح گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کو مکمل کیا گیاہے اسی طرح باب پاکستان کے اس منصوبے کو بھی تیز رفتاری سے مکمل کریں گے او ریہ منصوبہ نئی نسل کو تحریک پاکستان کی جدوجہد سے آگاہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور یہ منصوبہ تحریک پاکستان کی قربانیوں کوبھی اجاگر کرے گا۔ وزیراعلی نے کہا کہ چند روز پہلے مال روڈ پر ایک بڑا ناٹک رچایا گیا جس میں پورے پاکستان کے سیاسی مسخرے جمع ہوئے۔

اس ناٹک میں وہ لوگ بھی آئے جنہوں نے پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ، زرداری صاحب کی لوٹ مار کے قصے سند ھ سے لیکر گلگت بلتستان او رپورے پاکستان کے بچے بچے اور بزرگ کے علاوہ ہر عام وخاص کی زبان پر ہیں۔ وہ اس ناٹک کے دوران میرے استعفے کا مطالبہ کررہے تھے ،اس ناٹک میں ایک ایسا لیڈر بھی تھا جو دن رات دروغ گوئی کرتا ہے اور الزام تراشی کی سیاست کرتاہے۔عمران نیازی نے میرے خلاف 27ارب روپے کا بہتان لگایا میں نے انہیں نوٹس دیا جس کا آج تک جواب نہیں آیا۔

پھر پانامہ میں مجھ پر 10ارب روپے کی رشوت دینے کا بھی الزام لگایا میں عدالت گیا 8تاریخیں بھگت گئیں لیکن خان صاحب نہیں آئے اور ہر مرتبہ ایک نئی تاریخ لے لیتے ہیں ۔ایسا شخص جو پی ٹی آئی کا لیڈر ہو او رپاکستان کی بڑی پارٹی کا قائد ہونے کا دعویدار ہو،الزام لگا کر ثبوت نہ دے ،کیا اسے حق ہے کہ وہ پاکستان کی نمائندگی اور ترجمانی کرے۔اسی نیازی صاحب نے 2013ء کے انتخابات کے بعد معروف صحافی حامد میر کو انٹرویو کے دوران کہا تھاکہ میں پانچ سال میں خیبر پختونخوا میں بجلی کے اندھیرے ختم کر دوں گا بلکہ پورے پاکستان کے لئے بجلی پیدا کروں گا لیکن ساڑھے4سال گزر گئے ہیں

انہوں نے ایک کلو واٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی۔پھر کے پی کے میں ایک ارب درخت لگانے کا اعلان کیا اس کے بعد پٹواریوں کو درختوں کی گنتی پر لگا دیا ، یہ پٹواری پہلے سے لگے ہوئے درخت اور بعد میں لگائے گئے درختوں کو شمار کرتے رہے لیکن ایک ارب درختوں کا کہیں نام ونشان نہیں ۔انہوں نے کہاکہ جب 2010-11میں لاہور میں ڈینگی کا حملہ ہوا تو میاں نوازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت ،سیاسی رفقاء ، اراکین ا سمبلی ، بیوروکریسی ، ڈاکٹرز اورپوری ٹیم ڈینگی سے نمٹنے کے لئے دن رات جت گئے۔

نیازی صاحب نے ہمیں ڈینگی برادران کا طعنہ دیا ،دوسری جانب جب پشاور کو ڈینگی کا سامنا کرنا پڑا تو ہم نے احتجاج ، دھرنے نہیں دئیے بلکہ پشاور میں موبائل ہسپتال ، ادویات ، ماہرین او رڈاکٹروں کی ٹیمیں بھجوائیں ، جنہوں نے دن رات اپنے پشاو رکے بہن بھائیوں کی مدد کی ۔ جب پشاو رمیں ڈینگی آیا تو نیازی صاحب وباء کا مقابلہ کرنے کی بجائے پہاڑوں پر چڑھے ہوئے تھے۔لاہور کے ناٹک میں قادری صاحب نے بھی خطاب کیا اور میرے ا ستعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی حکومت کو گرائیں گے۔

جس طرح نیازی صاحب نے کے پی کے میں عوام کی کوئی خدمت نہیں کی اسی طرح زرداری صاحب نے بھی ا پنے صوبے کے عوام کو مایوس کیا ہے ۔محمد نوازشریف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے کراچی میں میٹروبس کے لئے فنڈز دئیے لیکن وہ بس نہ چلا سکے۔پشاور میں خان صاحب نے کہا کہ اگر ا نہیں فنڈ ملے تو وہ رد کردیں گے وہ میٹروبس کی بجائے فنڈز تعلیم اور صحت کے منصوبوں پر لگائیں گے لیکن ساڑھے 4سال کے بعد انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بنک سے میٹروبس کے لئے قرضہ لیاہے لیکن آج تک اس منصوبے کی ایک اینٹ بھی نہیں لگا سکے۔

میں کراچی او رپشاور کے دوستوں اورعوام سے براہ راست مخاطب ہو کر وعدہ کرتا ہوں کہ اگر 2018ء میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خدمت کا موقع ملا تو ہم کراچی او رپشاو رکو لاہور جبکہ سند ھ ، بلوچستان اور خیبر پختو نخواکو ترقی کے لحاظ سے پنجاب کے ہم پلہ بنا دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر میری پارٹی او رمیرے قائد نوازشریف نے مجھے ذمہ داری دی تو جس طرح میں پنجاب کے منصوبوں کی صبح 6بجے سے رات 12بجے تک نگرانی کرتا ہوں اسی طرح دیگر صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے بھی دن رات کام کروں گا۔اس بات کی پرواہ نہیں کہ فنڈ کہاں سے آ ئیں گے۔

ہم نے پنجاب میں اپنے وسائل سے ترقیاتی منصوبے لگائے ہیں اسی طرح دیگر صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے بھی وسائل پیدا کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ زرداری صاحب نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے ، نیب تو ان سے پیسے نہیں نکلوا سکا لیکن ہم سوئس بنک کے علاوہ دنیا کے کسی کونے میں بھی اگر بیواؤں اور یتیموں کی لوٹی ہوئی تو اسے نکال کر عوام کی ترقی او رخوشحالی کے لئے ان کے قدموں میں نچھاور کر دیں گے ۔نیازی صاحب کو جھوٹ ، دروغ گوئی، اور گالم گلوچ سے فرصت ملے تو کوئی او رمثبت سوچ ان کے ذہن میں آئے۔

مال روڈ پر ان لوگوں نے جتنی گالیاں دی شاید آسمان بھی پکار پکار کر کہہ رہا تھا کہ یہ پاکستان کے لیڈران ہر بات پر گالی دیتے ہیں، گری ہوئی باتیں کرتے ہیں اور دشنام طرازی کرتے ہیں۔میراان گالی دینے والوں کو یہی جواب ہے کہ ہم آپ کی گالیوں کا جواب عوام کی مزید خدمت کر کے دیں گے اور پنجاب کی طرح پاکستان کی تمام اکائیوں کو مضبوط بنائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ نیازی صاحب نے لاہو رکی میٹروبس کو جنگلا بس کہا اور اس پر 70ارب روپے خرچ ہونے کا جھوٹا الزام لگایا ،

یہ لوگ کہتے تھے کہ ہم پشاور میں 4ارب روپے سے میٹروبس بنائیں گے لیکن پشاو رمیں ان کے میٹروبس کے منصوبے کی قیمت 52ار ب روپے ہیں جبکہ لاہو رکی میٹروبس پر 30ارب روپے لگے ہیں۔پشاو رمیں یہ میٹروبس منصوبے کی آج تک ایک اینٹ بھی نہیں لگا سکے لیکن میں پشاور کے غیور عوام کو کہتا ہوں کہ اگر 2018ء کے الیکشن میں ہمیں خدمت کا موقع ملا تو پشاور کی میٹروبس کا منصوبہ ایک سا ل میں مکمل کردیں گے ۔انہوں نے کہاکہ محمدنوازشریف نے 2013ء کے الیکشن میں عوام سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا او رآج ان کی کاوشوں کے نتیجے میں ملک سے لوڈشیڈنگ کے ا ندھیرے ختم ہونے کو ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں نے6ماہ میں لوڈشیڈنگ کے خاتے کا کہاتھا ۔پیپلز پارٹی کے رہنماء قمر زمان کائرہ اقبال پارک میں میری نکالی میں احتجاجی میں کیمپ لگایا لیکن میں ان سے کہتاہوں کہ ملک سے بجلی کے ا ندھیرے ختم کر دئیے ہیں اب نام میرا بدلنا ہے یا آ پ کا ، انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کا ری ہوئی ہے اور پاکستان کی تاریخ میں اس سے زیادہ شفاف او رتیزّ رفتاری سے بجلی کے منصوبوں کی تکمیل کی کوئی مثال موجود نہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب نے مجھے کل بلایا ہے ،

میں حقائق میڈیا کے سامنے ثبوتوں کے ساتھ پیش کروں گا اور اس نیب کا ا صل چہرہ بھی دکھاؤں گا اور نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نوٹسز بھجوا کر مجھ سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں اس کے بارے میں بھی قوم کو بتاؤں گا۔انہوں نے کہاکہ مجھ پر ایک نہیں ایک ہزار الزامات لگائیں لیکن اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو میں معافی مانگ کر گھر چلا جاؤں گا۔اگر کرپشن ثابت نہ ہوتو الزامات لگانے والوں کے بارے میں فیصلہ آپ کو خود کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ این آئی سی ایل ، اوگرا، رینٹل پاو ر، نندی پور او ردیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

اللہ تعالی سے ڈر کر کہتا ہوں کہ مجھ پر گزشتہ ساڑھے9سالوں میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو معاف نہ کرنا ۔میں نیب سے کہتا ہوں کہ کبھی زرداری صاحب کو بھی بلا لینا ، اس وقت انہیں صدارتی استحقاق حاصل نہیں ہے۔اس شخص کی کرپشن سے پاکستان کا بچہ بچہ اور ہر عام وخاص آگاہ ہے۔زرداری نے نندی پور اور چیچوں کی ملیاں میں غریب قوم کے اربوں روپے ڈبو دئیے اور وہ لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے اربوں ،کھربوں کی زمینیں ہڑپ کر لی ، کا ش کبھی ان سے بھی پوچھ گچھ ہوتی ۔

لگتا ہے کہ نیب کو مجھ سے محبت ہے اور میں بھی اسے مایوس نہیں کروں گا۔مجھے او رنوازشریف کو رائیونڈ کی سڑک کی تعمیر کے حوالے سے نوٹس بھجوایا گیا ، میں چیئرمین نیب سے پوچھتا ہوں کہ جہاں آپ رہتے ہیں وہاں کوئی سڑک نہیں جاتی۔21کروڑ عوام کے لئے ہم نے سڑکیں بنائی ہیں جہاں رائیونڈ کی سڑک بنی ہے وہاں ہسپتال ، سکول اور بستیاں آباد ہیں ۔اس پر بھی ان کا رانجھا راضی نہ ہوا تو پھر سپریم کورٹ میں حدیبیہ کیس کے فیصلے کی نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی گئی ہے یہ نیب زندہ لوگوں کو تو پوچھتا نہیں لیکن میرے مرحوم والد کو نوٹس بھجوا دیا گیا ہے جس نے اس ملک میں کارخانے لگائے۔

بھٹو اور ان کی بیٹی بے نظیر بھٹو کے دور میں ہمارے کاروبار کو تباہ کیاگیا ، ہم نے پونے6ارب روپے معاف نہیں کرائے بلکہ ان کی ایک ایک پائی ادا کی ۔انہوں نے کہاکہ کرپٹ لوگوں سے پیسے نکلوانا نیب کے بس کی بات نہیں ، اگر اللہ تعالی نے ہمیں موقع دیا تو ان چوروں اورلیٹروں سے پیسے نکلوا کر عوام کی ترقی اور خوشحالی پر صرف کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ میں اہل لاہور کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مال روڈ پر مسخروں کے ناٹک کو مسترد کردیااور ان کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ رسید کر کے ہمارا مان رکھا ہے ،میں اہل لاہور کے اس احسان کو کبھی بھلا نہیں پاؤں گا اور دن رات آ پ کی خدمت کرتا رہوں گا ۔

پی ٹی آئی نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے میں 22ماہ کی تاخیر کی جس کا جواب آپ نے ان کے ناٹک کومسترد کر کے بدلا لے لیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اورنج لائن کے منصوبے میں تاخیر کر کے عوام کی توہین کی ہے ۔جس طرح عوام نے ان ناٹک بازوں کو لاہور میں مستردکیا ہے اسی طرح 2018کے انتخابات میں عوام ان کی سیاست کا جنازہ نکال دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اگر اللہ نے دوبارہ موقع دیا تو والٹن روڈ کو لاہور کی دیگر سڑکوں کی طرح شاندار بنائیں گے ۔وزیراعلی نے والٹن روڈ کو ایل او ایس کی طرح بنانے کا اعلان کیا۔وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باب پاکستان کی تعمیر نو کے منصوبے کا آغاز ہوگیاہے یہاں کھیل کے میدان بنیں گے اور دو سکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوتا رہاہے تاہم اسے مکمل کر کے دکھائیں گے ۔مسلم لیگی رہنماء خواجہ احمد حسان ، لارڈ میئر لا ہور، اراکین اسمبلی اور عوام کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…