کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی سندھ کے سینئر ایگزیکیوٹو نائب صدرحلیم عادل شیخ نے کہا کہ ابراہیم حیدری واقعے کو غلط ر نگ دیا گیا ہے، سیاسی بنیادوں پر مجھ سمیت دیگر کارکنوں پر جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں، انہوں نے کہا راؤ انوار نے کہا کہ حلیم عادل شیخ پر مقدمہ درج کرنے کے بعد نقیب محصود کا کیس سوشل میڈیا پر اٹھاگیا ہے، ان پر حلیم عادل شیخ نے کہا وہ کیس الگ اہے ، پی ٹی آئی نے ہمیشہ مظلوموں کی آواز بلند کی ہے،
نقیب محصود کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جس کی مزمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ابراہیم حیدری کی اسکول میں بچی سے زیادتی کی کوشش نہیں ہوئی تھی تواسکول میں موجود ایس ایچ او کی وڈیو۔بچی کے والدین کی وڈیو اور علاقہ مقین کی وڈیو بھی موجود ہے جس میں بچی سے چوکیدار کی زیادتی کی کوشش کے بیانات موجود ہیں۔ چوکیدار پر مقدمہ درج کرنے کے بجائے مجھ پرجھوٹے مقدمے درج کئے گئے ہیں۔ بچی سے زیادتی کی کوشش نہی ہوئی تھی تو سہیل انور سیال کیوں بچی کے گھر پہنچے جہاں بیان دیا تھا کہ ملزم کو ہم نہیں چھوڑے گے۔ نقیب محصود کے ماوورائے عدالت قتل کی مزمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ انکوائری سے قبل راؤ انوار ان کی پوری ٹیم کو ہٹایاجائے ۔اسکول بچی سے زیادتی کی کوشش ہوئی تھی اس کا کیس بنتا ہے لیکن سیاسی اثر رسوخ کی وجہ سے الٹا مجھ سمیت کارکنوں پر جھوٹے کیس کئے گئے ہیں انہوں نے کہا تمام ریکارڈنگ بیانات موجود ہیں اسکول معاملے کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔ سب باتیں اپنی جگہ جب ایس ایچ او و بچی سے زیادتی کی تصدیق کر رہا تھا والدین بھی کہہ رہے عوام بھی کہہ رہی تو تو چوکیدا کو چھوڑ کر ہم پر جھوٹا سیاسی کیس درج کیا گیا ہے اسکول مقامی پ پ رہنماؤں کا تھا جس کی وجہ سے چوکیدار پر مقدمہ درج نہیں ہوا الٹا ہم پر درج کر دیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ دونوں کیسوں کی الگ الگ انکوائری کروائے۔