کراچی(این این آئی) شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں اے سی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار کے والد اشتیاق احمد صدیقی نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ مدیحہ کیانی کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے۔میڈیا سے بات چیت میں اشتیاق احمد صدیقی نے کہاکہ انتظار کو منصوبہ بندی کے تحت لڑکی سے ملو ایا اور دوستی کروائی، اے سی ایل سی اہلکاروں نے اتنی گولیاں چلائیں مگر مدیحہ کو خراش تک نہیں آئی۔انہوں نے کہاکہ مدیحہ انتظار کو بھائی کہتی تھی مگر تعزیت کے لیے گھر نہیں آئی اور
نہ ہی اس نے فون کر کے افسوس کا اظہار کیا، یہ کیسی بہن تھی جس نے اپنے بھائی کے قتل کا پوچھا تک نہیں۔انتظار کے والد نے دعویٰ کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد ہزار فیصد یقین ہوا کہ سلیمان، مدیحہ نے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر بیٹے کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کروایا۔اشتیاق احمد نے اعلی حکام سے اپیل کی کہ بیٹے کے قتل کیس میں مدیحہ کیانی کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، جوڈیشل انکوائری شروع ہونے کے بعد کچھ انصاف کی امید نظر آئی ہے۔