بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

کراچی،نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت، وہی ہوا جس کا ڈر تھا،کراچی میں ہنگامے،ٹائروں کو آگ لگا دی گئی، مشتعل مظاہرین کی توڑ پھوڑ

datetime 19  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے کے خلاف سیکڑوں علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی کی اور گنا منڈی کے قریب ٹائروں کو آگ لگا دی۔ مشتعل مظاہرین نے بس کو روک کر توڑ پھوڑ بھی کی اور شیشے بھی توڑ ڈالے، اس موقع پر امن وعامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے پولیس کہیں نظر نہیں آئی۔ مظاہرین نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کونقیب اللہ کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خلاف کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ کے مکین سڑکوں پرنکل آئے۔ مطاہرین نے ہنگامہ آرائی کی اور ٹائرز نذرآتش کیے۔مظاہرین نے کہاکہ نقیب اللہ محسود کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ہے، قتل کے حقائق سامنے لائیں جائیں۔ جب تک ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاتا تب تک احتجاج جاری رکھیں گے۔احتجاج میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ بھی پہنچے اور میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بھی نقیب اللہ سمیت 9 افراد کے مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے کی تحقیقات اور ایس ایس پی ملیر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔احتجاج کے باعث سپرہائی وے گنا مندی سے جمالی روڈ تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی۔ مشتعل افراد نے اس دوران بس کو روک کر توڑ پھوڑ کی، جبکہ گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔دوسری جانب نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کے خلاف تین تلوار پر بھی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے نقیب اللہ محسود کے حق میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔مظاہرین نے کہاکہ نقیب اللہ محسود کپڑے کا تاجر تھا، اس کا کسی بھی قسم کی دہشتگردی سے تعلق نہیں تھا۔اس موقع پر مظاہرین نے ایس ایس پی ملیر راؤانوار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ را ؤانوار کو فی الفور معطل کیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…