اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد سے دو سال قبل لاپتہ ہونیوالے افغان بچے کو حکومتی کوششوں سے اپنے خاندان سے ملادیا گیا ۔جمعہ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 13سالہ عبیداللہ کو دفتر خارجہ میں منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان میں افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز کے حوالے کیا۔تیرہ سالہ عبیداللہ دو سال قبل اپنے والد کے علاج کیلئے والدین
اور دو بھائیوں کے ہمراہ پاکستان آیا تھا۔اسلام آباد میں قیام کے دوران عبیداللہ اپنے والدین سے بچھڑ گیا۔تاہم عبیداللہ کے والد کےاچانک انتقال کی وجہ سے خاندان کو اپنے لاپتہ بچے کی تلاش کا موقع نہیں مل سکا اور اس کی والدہ بوجھل دل کیساتھ عبید اللہ کے دیگردو بھائیوں کے ہمراہ افغانستان واپس چلی گئی تھیں ۔اسلام آباد پولیس کو 7نومبر 2015 ء کو عبیداللہ تو مل گیا لیکن وہ ان کے والدین تلاش کرنے میں ناکام رہے ،اس لئے افغان بچے کو چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو(سی پی اینڈ ڈبلیو بی) راولپنڈی کے حوالے کیا گیا جہاں افغان بچے کو تعلیم، ہیلتھ کیئر اور نفسیاتی رہنمائی سمیت گھر جیسا ماحول فراہم کیا گیا ۔ساتھ ساتھ بچے کے والدین کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھا گیا ۔کابل میں پاکستانی سفارتخانے اور سی پی اینڈ ڈبلیو بی کی کوششوں سے جولائی 2017 کو بچے کے والدین کا افغانستان میں پتہ لگایا گیا جس کے بعد بچے کے سرپرستوں کی درخواست پر بچے کو اپنے خاندان سے ملانے کیلئے وزارت خارجہ امور نے انتظامات کئے۔وزارت خارجہ کی کوششوں سے عبید اللہ اپنے خاندان کے پاس پہنچ گیا ہے ۔افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز نے اپنی حکومت کی جانب سے عبید اللہ کی بحفاظت بازیابی اور والدین اور اپنے خاندان کیساتھ ملانے پر پاکستانی حکومت،وزارت خارجہ،سی پی اینڈ ڈبلیو بی اور کابل میں پاکستانی سفارتخانے کا شکریہ ادا کیا۔