پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

وہ خبر جس کا سب کو انتظار تھا زینب قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے خوشخبری سنا دی

datetime 19  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب قتل کیس میں قصور پولیس کی نا اہلی اور نالائقی کھل کر سامنے آئی ہے مگر اتنا کچھ ہو جانے کے بعد قصور پولیس اپنی روش ترک کرنے میں ناکام ہے، قصور کے شہریوں کو بلاوجہ تنگ کرنا معمول بنا رکھا ہے جبکہ زینب قتل کیس میں متعدد افراد کو پریشان بھی کیا جا رہا ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سانحہ قصور میں پولیس نے انوکھا طریقہ تفتیش اپنا لیا ہے،

اخباری ذرائع کے مطابق پولیس تھانے میں کبھی کسی حوالے سے درخواستیں دینے والے افراد کو بھی شامل تفتیش کر رہی ہے۔ ایسے تمام افراد کے موجودہ فون نمبروں پر پولیس رابطہ کر رہی ہے اور ان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائے جا رہے ہیں جس سے لوگ سخت پریشان ہیں۔ دوسری جانب قصور قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے لاہور سے گرفتار ملزم عمر کی نشاندہی پر قصور میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا جن کی شناختی آصف اور بابا رانجھا کے نام سے ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ لاہور سے پکڑے گئے ملزم عمر کی نشاندہی پر ان افرا د کو حراست میں لیا گیا ، لاہور سے گرفتار ملزم عمر کا سسرال زینب کے محلے میں رہائش پذیر ہے۔ دونوں گرفتار ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے۔ تفتیشی ٹیم کو شبہ ہے کہ مقتولہ زینب کو اغوا کے بعد اسی مکان میں قید رکھا گیا، پولیس نے دعویٰ کیا کہ زینب کی لاش جس جگہ سے ملی تھی اس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان میں اس سے زیادتی کی گئی ۔ پولیس حکام نے کہا کہ زینب قتل میں ان ملزمان کی گرفتاری اہم پیش رفت ہے جس سے مرکزی ملزم تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ جلد اصل قاتلوں تک پہنچ جائیں گے۔ قصور سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کئے گئے پراپرٹی ڈیلر کو کلیئرنس کے بعد چھوڑ دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…