لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک خطرات میں گھرا ہوا جبکہ حکمران توبہ کرنے کی بجائے مخلوق خدا پر حکم چلانے کے لیے فرعون بنے ہوئے ہیں، زینب جیسی بیٹیاں اگر درندگی کا نشانہ بن رہی ہیں اور انہیں قتل کر کے کوڑے کے ڈھیروں پر پھینکا جارہاہے تو اس کے اصل مجرم وہ حکمران ہیں جو مغرب کے اشارے پر ملک میں سیکولرازم اور لبرل ازم کے ذریعے فحاشی و عریانی اور بے حیائی کو دعوت دے رہے ہیں ، تمام خرابیوں کی جڑ حکومت ہے،
ملک میں کرپشن ، غربت ،جہالت اور بے روزگاری اسٹیٹس کو کے پجاری حکمرانوں کی وجہ سے ہے اگر کسی کو انصاف ، تعلیم اور علاج نہیں مل رہا تو اسے حکمرانوں کا گریبان پکڑنا چاہیے ،جماعت اسلامی ملک میں اپنے نہیں ، نظام مصطفےٰؐ کے لیے حکومت چاہتی ہے ، موجودہ حکومت کا مقصد عالمی اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی اور عوام کو نچوڑ کر دولت بیرون ملک منتقل کرنا رہ گیاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت کی مجلس شوریٰ کے تین روز ہ اجلاس کے آخری سیشن اور مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں اور عوام کے درمیان زمین و آسمان کے فاصلے ہیں حکمران خود کو آسمانی مخلوق اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں اگر حکمران زینب ، شریفاں بی بی اور عطیہ کو اپنی بیٹیاں سمجھتے تو انہیں اس طرح درندگی کا نشانہ نہ بنایا جاتا ۔ حکمرانوں کے ایجنڈے میں عوام کے جان و مال کی حفاظت سرے سے موجود ہی نہیں ۔ یہ صرف اپنی بادشاہت اور دولت کی ریل پیل چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرا ن عوام سے ظالمانہ ٹیکسوں اور بلوں اور کرپشن کے ذریعے اربوں روپے اکٹھے کر کے اپنے اکاؤنٹ میں جمع کرادیتے ہیں عوام کو ٹیکسوں اور بلوں کے بدلے میں کوئی سہولت نہیں ملتی ۔ عوام کو گرمیوں میں بجلی اور سردیوں میں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ انہوں نے کہا
کہ حکمران عالمی سامراج کے اشارے پر قرآن و سنت اور شریعت سے دور کر کے ہم سے ہماری شناخت چھیننا چاہتے ہیں ۔ اسلام آباد میں کلمے والا پرچم سربلند ہو جائے تو مشرق و مغرب میں اسلامی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ہم اسٹیٹس کو کو توڑنے کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔ ہم ملک میں آئین و دستور کے مطابق اسلامی انقلاب کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ ہم غلبہ دین کے لیے ڈنڈے اور بندوق کے قائل نہیں بلکہ عوام کی تائید اور عوام کے ووٹوں سے ملک میں اسلامی انقلاب لائیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت میں تعلیم اور علاج مفت ہوگا ۔ عدالتوں میں ہر مظلوم کی وکالت حکومت کرے گی بیوہ اور یتیموں کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک نوجوانوں کو روزگار نہیں ملتا ، انہیں ریاست کی طرف سے بے روزگاری الاؤنس دیا جائے گا اور اسی طرح 70 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو بڑھاپا الاؤنس دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ موذی امراض کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں مفت ہوگا اور سرکاری تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے بچوں کی
فیسیں حکومتی خزانے سے دی جائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں ، اصل بیماری کرپشن ہے جس کا علاج کر لیا جائے اور لوٹی گئی قومی دولت ملک میں واپس آجائے تو پاکستان کو کسی بیرونی امداد یا آئی ایم ایف او ر ورلڈ بنک جیسے صیہونی مالیاتی اداروں سے قرض لینے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہے گی اور آئندہ انتخابات میں کرپٹ اور بددیانت لوگوں کا راستہ روکنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے۔