پشاور(این این آئی) آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ مردان میں قتل ہونے والی بچی کی موت گلہ دبانے سے ہوئی ہے اور میڈیکل رپورٹ بھی جنسی تشدد کا اشارہ کرتی ہے۔ جلد ملز موں کا سراغ لگا کر گرفتار کرینگے ۔ پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی کا کہنا تھا کہ مردان میں قتل ہونے والی بچی کو پولیس اور والدین مل کر تلاش کرتے رہے۔ لاپتہ ہونے کے دوسرے روز بعد بچی کی لاش ملی۔اْن کا کہنا تھا کہ میرے حکم پر آرپی او نے تفتیشی ٹیم قائم کی
۔روزہ مرہ کی بنیاد پر تفتیش جاری ہے۔14 تاریخ کی شام کو آنے والی میڈیکل رپورٹ میں بچی کی موت گلے دبانے سے ہونے کا انکشاف ہوا۔آئی جی کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ جنسی تشدد کا بھی اشارہ کرتی ہے۔کیس کی تفتیش کے لئے کمیٹی میں سیاسی افراد بھی شامل ہیں اور ڈی پی او اور آرپی او کو سخت ہدایت جاری کردی ہے۔جلد از جلد اندھے قتل کا سراغ لگایا جائے گا۔دریں اثناء مردان میں قتل ہونے والی تین سالہ بچی کے واقعہ کے خلاف خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التواء جمع کرادی گئی ،ملوث افراد کو جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں چند روز قبل تین سالہ بچی سیمبینہ زیادتی اورقتل خلاف مسلم لیگ نون کے رکن اورنگزیب نلوٹھا نے کے پی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التواء جمع کرائی،تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ عمران خان قصورواقع پر سیاست کرتے ہیں مگرمردان واقعے پرخاموش ہے،خیبرپختونخوکی مثالی پولیس معاملے کو چھپانیکی کوشش کررہے ہیں،واقعے کا نہ کوئی آیف آئی آر اور نہ ہی کوئی گرفتارعمل میں نہیں لائی گئی ،تحریک التواء میں مطالبہ کیا گیا کہ ملوث افراد کو جلد سے جلد گرفتارکیا جائے۔