لاہور(این این آئی) ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے مردان میں3 سالہ بچی کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کمسن عاصمہ کے ساتھ بربریت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ناظم مردان کا یہ بیان چشم کشا ہے کہ کم سن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیااور انہوں نے پوسٹمارٹم رپورٹ
خود دیکھی جو اب چھپائی جارہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پوسٹمارٹم رپورٹ چھپا کر حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش قابل افسوس ہے۔مظلومبچی کا غریب خاندان سے تعلق اس کا جرم نہیں بننا چاہیے، خیبرپختونخوا حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے اور ملزموں کو گرفتار کرے۔ انہوں نے سوال کیا کہ قصور واقعہ پر آسمان سر پر اٹھانے والے مردان واقعے پر خاموش کیوں ہیں؟۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ قصور پہنچ کرمتاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کرسکتے ہیں تو وزیراعلی خیبرپختونخوا ایسے موقع پر کہاں ہیں؟ ۔ضلع ناظم مردان کا جرأتمندی کا مظاہرہ کرنا قابل تحسین ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ انصاف کے نام پر سیاست کرنے والوں کے اپنے صوبے میں بے انصافی کا دور دورہ ہے۔ بچی کی بیحرمتی کا واقعہ تو اندوہناک ہے ہی لیکن حقائق چھپانے کی کوشش اس سے بھی زیادہ بدبختی کی بات ہے ۔ترجمان نے تجویز دی کہ بچوں کے ساتھ ظالمانہ واقعات کی روک تھام اور قومی سطح پر جامع حکمت عملی کی تیاری کے لئے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کا مشترکہ اجلاس بلا کر ضروری فیصلے کئے جائیں۔