اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

میں نے جب پوسٹمارٹم شروع کیا تو کیا دیکھتی ہوں کہ۔۔ زینب کا پوسٹمارٹم کرنے والی لیڈی ڈاکٹر پر کیا گزری ،درندے قاتل نے زینب کا کیا حال کر دیا تھا؟دہلا دینے والی کہانی سنا ڈالی

datetime 17  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ننھی زینب کے قتل کا اندوہناک واقعہ کئی روز گزر جانے کے باوجود ہر پاکستان کے ذہن پر نقش ہے۔ ایسے کئی لوگ ہیں جنہوں نے زینب کی تصاویر اور اس کے قتل کی خبر ٹی وی یا اخبارات میں دیکھی اور دہل کر رہ گئے مگر کئی ایسے افراد بھی ہیں جنہوں نے زینب کے قتل کے بعد اس کی لاش دیکھی جن میں ایک زینب کا پوسٹمارٹم کرنے والی لیڈی ڈاکٹر ڈاکٹر عینی بھی تھی۔

زینب کا پوسٹمارٹم کرنے والے ڈاکٹر عینی نے نجی ٹی وی سما نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دل دہلا دینے والی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ میری پیشہ وارانہ زندگی کا یہ سب سے کٹھن اور مشکل کام تھا جسے میں کبھی نہیں بھول سکتی۔ زینب کے چہرے میں کرب اور تکلیف کے آثار نہایت نمایاں تھے، پوسٹمارٹم کا جب آغاز کیا تو میرا دل دہل گیا، ایسا کام کوئی درندہ اور جانور ہی کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر عینی نے بتایا کہ وہ زینب کے پوسٹمارٹم کے بعد کئی روز تک سو نہیں سکیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زینب کے درندہ صفت اور جانور نما قاتل کو جلد از جلد گرفتار کر کے اتنی سخت سزا سنائیں کہ آئندہ نسلیں تک یاد رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ زینب کے چہرے کی معصومیت نے ان کی نیند اڑا کر رکھ دی وہ زینب کا چہرہ کبھی نہیں بھول سکتیں۔ مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ معاشرہ کیسے ایسے درندہ صفت انسان کو ابھی تک پناہ دے کر بیٹھا ہے۔واضح رہے کہ قصور میں7سالہ زینب کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کر کے اس کی لاش پھینک دی گئی تھی جو کہ ایک کچرے کے ڈھیر سے برآمد ہوئی۔ زینب کے والدین عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں تھے جب یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ زینب کے اہلخانہ نے زینب کے اغوا کے کچھ دیر بعد ہی پولیس کو اطلاع کر دی تھی مگر پولیس نے قصور شہر میں ہوئے گزشتہ واقعات کی طرح اس واقعہ میں بھی روایتی سستی اور بے شرمی

کا مظاہرہ کیا ۔ زینب کے قتل کے بعد قصور شہر میں اس کی تدفین کے کچھ دیر بعد ہی ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور مشتعل مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے شروع کر دئیے تھے۔ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے فائرنگ کر دی جس کی زد میں آکر دو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ زینب قتل کے حوالے سے اس وقت متعدد ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور قاتل کو ڈھونڈنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی معاملے کا ازخود نوٹس لے رکھا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…