اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن(ر)محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 2 گواہوں پر جرح مکمل ہوگئی ، عدالت نے مزید سماعت 23 جنوری تک ملتوی کر تے ہوئے استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کو طلب کرلیا۔منگل کو سلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے سابق وزیر اعظم نوازشریف،
ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران مسلم لیگ(ن)کے رہنما مصدق ملک، پرویزرشید، طلال چوہدری، وزیرمملکت مریم اور نگزیب، سائرہ افضل تارڑ اور امیرمقام بھی موجود تھے۔ جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر 3 ریفرنسز کی سماعت کی جب کہ عدالت کے طلب کیے جانے پر 3 میں سے 2 گواہ بیان ریکارڈ کرانے پیش ہوئے۔ سماعت شروع ہوئی تو فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ناصر جنجوعہ نے اپنا بیان قلمبند کرایا جن پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کی۔استغاثہ کے دوسرے گواہ پولیس اسٹیشن نیب لاہور کے سب انسپکٹر عمر دراز گوندل اور دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر آفاق احمد نے اپنا بیان قلمبند کر ایا ۔وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ سے سوال کیا کہ اگست 2017 میں آپ کیا کر رہے تھے جس پر انہوں نے بتایا ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی تعینات تھا۔وکیل نے استفسار کیا کہ کیا آپ فلیگ شپ کی انکوائری میں شامل تھے جس پر انہوں نے بتایا کہ فلیگ شپ انکوائری میں شامل تھا، 21 اگست 2017 کو شہباز حیدر نے چوہدر ی شوگر ملز کا ریکارڈ فراہم کیا اور انویسٹی گیشن آفیسر نے بھی فلیگ شپ میں میرا بیان ریکارڈ کیا۔وکیل خواجہ حارث نے استفسار کیا کہ کیا اس کے علاوہ بھی کوئی کارروائی ہوئی جس پر گواہ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ میرے سامنے مزید کوئی کارروائی ہوئی نہ
ہی بیان ریکارڈ ہوا اور یہ ساری کارروائی 21 اگست 2017 کو ہوئی۔استغاثہ کے دوسرے گواہ عمر دراز گوندل نے بھی اپنا بیان قلمبند کرادیا جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح بھی مکمل کرلی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 جنوری تک کے لئے ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کو طلب کرلیا۔نواز شریف
بطور ملزم 13ویں مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے جب کہ مریم نواز 15 اور کیپٹن (ر)صفدر 17ویں مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی 23، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 20 اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی 19 سماعتیں ہو چکی ہیں۔