اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کی حکومت سے دو ماہ کا ہیلی کاپٹر کا کرایہ مانگ لیا گیا، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے حکومت پنجاب سے ہیلی کاپٹر کا دوماہ کا کرایہ کا تقاضا کر دیا ہے اس پر پنجاب حکومت
نے کرایہ معاف کرنے کی درخواست کی تھی مگر کابینہ ڈویژن کی مخالفت کی وجہ سے وزیراعظم نے یہ درخواست مسترد کر دی اور پنجاب کے محکمہ خزانہ نے بتایا کہ کرایہ ادا کرنا پڑے گا جس کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ہیلی کاپٹر کا کرایہ طلب کیا تھا، صوبائی حکومت یہ ہیلی کاپٹر مارچ2017ء تک استعمال کرتی رہی جس کا وفاق نے کرایہ کی مد میں 12کروڑ 16لاکھ روپے کا بل صوبائی حکومت کو بھیج دیا، حکومت پنجاب کی جانب سے ہیلی کاپٹر کا کرایہ معاف کرنے کی درخواست کی گئی جس پر کیبنٹ ڈویژن نے موقف اپنایاکہ ماضی میں صوبائی حکومت پیسے ادا کرتی رہی ہے اور اب بھی کرنے چاہئیں، اس وجہ سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ درخواست مسترد کر دی اور ہدایت جاری کی ہے کہ فوری بقایا جات ادا کیے جائیں۔ اس ضمن میں صوبائی حکومت نے اجلاس طلب کر لیا جس میں فیصلہ کیا جائے گاکہ کتنے پیسے دینے ہیں اور کون سے آؤٹ سٹینڈنگ ہیں جن میں یہ پیسے ایڈجسٹ ہو سکتے ہیں، محکمہ خزانہ کے اجلاس کے بعد وفاقی حکومت کو جواب بھجوایا جائے گا۔