کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت بیرون ملک سے زرمبادلہ لانے اور اپنی جائیدادیں واثاثے ظاہر کرنے والوں کو ٹیکس ترغیب دی جائے گی۔وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہا کہ تاجربرادری کو
ایک موقع دینے کے لیے مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جارہی ہے جس سے نہ صرف ٹیکس نیٹ میں توسیع ہوسکے گی بلکہ ریونیو وصولیوں کا حجم بھی بڑھے گا، ایمنسٹی اسکیم کے بعد کوئی مک مکا نہیں ہوگا بلکہ قابل ٹیکس آمدن کے حامل کو بہرصورت ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ لوکاسٹ ہاؤسنگ کے لیے خودمختاربورڈ کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے آباد کے سرپرست اعلیٰ محسن شیخانی کو بورڈ کا رکن نامزد کیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت لوکاسٹ ہاؤسنگ کے حوالے سے بجٹ میں کچھ اقدامات بروئے کار لائے گی،شعبہ جاتی بنیادوں پرمسائل کا حل، معیشت کی ترقی وفروغ اور جی ڈی پی کی نمواولین ترجیحات میں شامل ہیں، رواں سال جی ڈی پی نمو کی شرح کا ہدف 6 فیصد ہے، ملک سے غربت کے خاتمے کے لیے جی ڈی پی گروتھ کو 10 فیصد کرنا ہوگا جبکہ ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب بڑھانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔مشیر برائے خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کے جی ڈی پی نموکی8 تا10 فیصد کی شرح اگر 20 سال تک مستحکم رہے تو بیروزگاری، غربت سمیت تمام مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور مذکورہ تناسب کے استحکام سے جامعات سے فارغ ہونے والے نوجوانوں کے لیے روزگار کے فوری مواقع پیدا ہوسکیں گے، اسٹیٹ بینک نے حال ہی میں روپے کی قدر5 فیصد کم کی ہے جس کے فوائد جلد نظرآنا شروع ہوں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مشیرخزانہ کی حیثیت
سے انہیں صرف6 ماہ کا مختصرسا دورانیہ ملا ہے جس میں وہ بڑے کام کرنا چاہتے ہیں، ملکی برآمدات میں ماہانہ 20 فیصد کا اضافہ ہونا شروع ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ حکومت نے بعض اہم صنعتی خام مال کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرکے غلطی کی اور ایسی غلطیوں کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں ہونی چاہیے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ اصل مقصد ریونیو بڑھانا نہیں بلکہ معیشت کی ترقی اور روزگار فراہم کرنا ہے، ٹیکس نیٹ کو توسیع دے کر ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی جائے گی، رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف 4 ہزار ارب روپے حاصل کرلیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس ریجیم اچھی اسکیم تھی اور اس اسکیم سے متعلق جائزہ لینے کے لیے انہوں نے آباد کے نمائندوں کو رواں ہفتے ہی اسلام آباد طلب کرلیا ہے۔ انھوں نے آباد کو دعوت دی کہ وہ سی پیک کے اکنامک زون میں آ کر کام کریں، مقامی سرمایہ کاروں کو بھی چینی سرمایہ کاروں کے مساوی مراعات دی جائیں گی۔