اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب قتل کیس میں پولیس نے نئی حکمت عملی کے تحت کام شروع کر دیا،ملزم تک پہنچنے کیلئے 10ٹیمیں تشکیل، کسی بھی مشکوک شخص کا ڈی این اے حاصل کر سکتی ہیں،قصور میں بچیو ں
کے ساتھ زیادتی اور قتل کے 8واقعات میں ایک ہی شخص ملوث، 8کیسز میں ڈی این اے میچ کر گیا، پولیس۔ تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں روایتی طریقوں سے کامیابی نہ ملنے پر پولیس نے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے نئی حکمت عملی کے تحت کام شروع کردیا ہے اور ملزم تک پہنچنے کیلئے 10ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو مشکوک افراد کے ڈی این اے سیمپل حاصل کر کے فرانزک ٹیسٹ کیلئے بھجوائیں گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک ٹیم کی سربراہی ایک اے ایس آئی کے حوالے کی گئی ہے جبکہ پولیس کسی بھی مشکوک شخص کا ڈی این اے حاصل کر سکتی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قصور میں بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے 8واقعات میں ایک ہی شخص ملوث ہے ۔ 8کیسز میں ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے چند مشکوک افراد کو بھی حراست میں لے رکھا ہے جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جبکہ ان افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ بھی پیر کے روز آنے کا امکان ہے جس کے بعد صورتحال مزید سامنے آئے گی۔