ٹیکسلا /واہ کینٹ( آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سیاسی زندگی کا آ غاز کیا نشیب وفراز آ ئے ، مگر میں نے کبھی وفاداری تبدیل نہیں کی ، ہر موقع پر استقامت کے ساتھ کھڑا رہا، مسلم لیگ (ن ) کے ساتھ اپنی وفاداری نبھاتا رہونگا،میری وفاداری پر کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہئے،ہر غلط فیصلے کی بھرپور مخالفت کروتا رہونگا ، اداروں کے ساتھ محاز آرائی پارٹی کے مفاد میں نہیں،اپنے اصولی موقف پر آج بھی قائم ہوں،میری عادت بے جا خوشامد نہیں ،موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ پارٹی اور قوم کو متحد کیا جا ئے اور ملکی سلامتی کے لیے
مل کر کام کیا جائے ۔ وہ ہفتہ کو لا لہ رخ واہ کینٹ میں سید نذر حسین شاہ، سید امجد حسین شاہ کی جانب سے منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان مسلم لیگ ( ن) میں ہوں اور رہوں گا ،مفاد پرست سیاست دان نظریہ ضرورت کے تحت پارٹی وفاداریاں بدلتے رہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے پارٹی کے اندر جو بات غلط ہو یا جس سے پارٹی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو اسکی بھرپور مخالفت کی،اب بھی اپنے اصولی موقف پر قائم ہوں،کارکنان متحد ہو کر عوام کی بلا تفریق خدمت کریں،عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا،ہر مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں ، چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ میں نے جہاں سے اپنی سیاسی زندگی کا آ غاز کیا نشیب وفراز آ ئے ، مگر میں نے قبلہ بدلا اور نہ وفاداری تبدیل کی،میرا طریقہ مفاد پرست سیاست دانوں سے الگ تھلگ ہے کہ میں سیاست مال بنا نے کے لئے نہیں کی بلکہ اسے عوامی خدمت کے لئے استعمال کیا، اُنہوں نے کہا کہ عدلیہ اور سیکورٹی اداروں سے محاذ آ رائی کسی صورت ملکی اور نہ ہی پارٹی مفاد میں ہے،میں آج بھی اپنے صولی موقف پر قائم ہوں، موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ پارٹی اور قوم کو متحد کیا جا ئے اور ملکی سلامتی کے لیے مل کر کام کیا جائے ۔چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ واہ کینٹ ، ٹیکسلا کے عوام نے مجھے بہت محبت دی اور مجھے اس کا احساس ہے،میں اقتدار میں ہوں یا نہ ہوں حلقہ میں ترقیاتی منصوبہ جات نہیں رکنے دیئے،میں اس حلقہ سے کامیاب نہیں ہوا اسکے باوجود حلقہ میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام میری اس حلقہ کے عوام سے دوستی کا ثبوت ہیں،آپ لوگوں کے لئے واہ جنرل ہسپتال ایک بہت بڑا تحفہ ہے جو اربوں روپے کی لاگت سے مکمل ہو چکا ہے انشااللہ چند دنوں میں اسکا افتتاح کرینگے،اس جدید ہسپتال سے نہ صرف ٹیکسلا واہ کی لاکھوں کی آبادی مستفید ہوگی بلکہ گردونواح کے ہزاروں لوگ بھی صحت کی سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں گے ،اس موقع پر ممبر پنجاب اسمبلی حاکی ملک عمر فاروق، تحصیل صدر حاجی فیاض خان تنولی اور دیگر عہدیداران و کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی، اس موقع پر مقا می پولیس کے علاوہ ریزوپولیس بھی سابق وزیر داخلہ کی سیکورٹی کے لئے موجود تھی
۔دریں اثناء واہ کینٹ میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہاکہ پارٹی میں آج بھی ان کی مخالفت ہے،میں سیدھی اور کھری بات کرنے کا عادی ہوں واحد لیڈر ہوں جو پانچ سال اپوزیشن لیڈر رہا۔ انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف دور میں بڑی بڑی پیشکش ہوئی، ثابت قدم رہا چوہدری نثارمیں بچہ اور پاگل نہیں، نہ سر پھرا ہوں، سوچ سمجھ کر فیصلے کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی میں بھی ہوں اور اپنے موقف پر بھی قائم ہوں، چوہدری نثار نے کہاکہ آج بھی کہتا ہوں کہ پارٹی کا موقف درست نہیں، نقصان ہوگا، نعروں سے نہیں عمل سے دین مضبوط ہوتا ہے سنت پر عمل کریں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہاکہ یہاں قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، سب کو چاہیے قانونی کا احترام کریں ،قانون شکنی ،قانون کے ساتھ زیادتی ہے، ملک کے ساتھ زیادتی بھی ہے ۔چوہدری نثار نے کہاکہ پاکستان میں ایسا ماحول ہے کہ کوئی راستہ دکھانے والا نہیں، جو راستہ دکھانے والے ہیں وہ لاپتہ ہوگئے ہیں۔ استقبالیہ تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ کوئی میری اہلیت کے خلاف بات نہیں کرسکتا لیکن میرے خلاف باتیں کی جاتی ہیں آج کل سچ اور جھوٹ کی ملاپ سے حقیقی بات چھپ جاتی ہے۔ایمان کا تحفظ سب سے زیادہ ضروری ہے،نوجوان دین کی راہ اپنائیں، چودھری نثار نے کہاکہ الیکشن ہارنے پر ہمارے خلاف نعرے لگے ،میں نے بہت محنت کی ہے، گاؤں گاؤں پیدل چل کر مہم چلائی، بھوک کاٹی، جوانی سیاست کودے دی،1985 سے آج تک ہر الیکشن میں جیت گیا، نیت صاف ہو تو معجزے ہوتے ہیں۔