اسلام آباد(آن لائن) وفاقی دارلحکومت میں شریف خاندان کی شوگر ملوں کے حق میں مظاہرہ کرنے والے کسانوں کو اسلام آباد کے مہنگے ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ بھاری خرچ پر کسانوں کو پر تکلف کھانے فراہم کئے جارہے ہیں جنوبی پنجاب کے سرائیکی کسانوں کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں مظاہرین میں زیادہ تر لوگ نہ سرائیکی بولتے ہیں بلکہ پوٹھویاری اور وسطی پنجاب کی زبان بولتے ہیں یہ مظاہرہ
کرانے کے پھیچے بھی شریف خاندان مافیا کا ہاتھ ہے نیشنل پریس کلب کے سامنے جنوبی پنجاب کے کسانوں کے حق میں مظاہرہ کرنے والے زیادہ تر مظاہرین سرائیکی زبان نہیں بولتے بلکہ یہ پوٹھویاری زبان بولتے ہیں اور مظاہرین کو اسلام آباد راولپنڈی کے مہنگے ہوٹلوں میں ٹھیرانے اور پر تکلف کھانے فراہم کئے جارہے ہین یہ مظاہرین شریف خاندان کی جنوبی پنجاب میں قائم شوگر ملوں کو دوبارہ چلانے کے
حق میں مظاہرہ کررہے ہیں عدالت عالیہ لاہور نے جنوبی پنجاب میں شریف خاندان کی شوگر ملوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ جنوبی پنجاب کا پورا علاقہ کاٹن بیلٹ کہلاتا ہے وہان نئی شوگر ملیں لگانے پر پابندی ہے جبکہ شریف خاندان نے تینسوں ملیں حبیب وقاصشوگر مل کو ننکانہ صاحب ضلح سے جنوبی پنجاب شفٹ کیا تھا چوہدری
شوگر مل اور یونائٹیڈ شوگرمل کو سنٹرل پنجاب سے جنوبی پنجاب شفٹ کیا تھا ان ملوں کی آمدکے ٹیکسٹائل سیکٹر کو شدید نقصان ہوا اور یہ آمدرت بھی کم ہوگئی یقینی شریف خاندان نے عدالت پر زور ڈالنے کے لئے کرایہ پر لوگ بھرتی کر کے اسلام آباد میں مظاہرہ کرارہے ہیں حالانکہ جنوبی پنجاب میں شوگر ملیں لگانے پر خود شہباز شریف نے پابندی عائد کی تھی۔