بدھ‬‮ ، 26 فروری‬‮ 2025 

معصوم جانوں کی ضیائع پر سیاست چمکانے کا کاروبار بند کریں!!

datetime 10  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)بابا بلھے شاہ کے شہر قصور میں حیوانت کا شکار بننے والی آٹھ سالہ زینب کی موت پر ہر آنکھ اشک بار۔ درندہ صفت شخض نے سفاکیت کے ساتھ کم سن بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور زیادتی کے بعد بڑی بے رحمی سے قتل کر کے نعش کوکوڑے کے ڈھیر پرپھینک دی۔میڈیا پر جیسے ہی یہ خبر نشر ہوئی ، حکومت کے خلاف عوام میں رنج و غصہ کی لہر اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ دل سوز اس واقعے سے فضا سوگوار اور

ملک بھر میں کہرام برپا ۔قصور کی عوام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور ملزمان کی گرفتاری تک پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ مگر معصوم ننھی جان کے خون پر بھی مفاد پسند سیاستدانوں نے اپنی سیاست چمکانے کا گھنونا کھیل جاری رکھا۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے پر امن احتجاج کو اشتعال انگیز مظاہرہ میں بدل دیا۔احتجاج میں موجود پی اے ٹی کے کارکنان نے پولس ہر لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے پرا من احتجاج فساد کی شکل اختیار کر گیا اور احتجاج میں شامل افراد مشتعیل ہوگئے۔ مشتعل افراد کو روکنے کے لئے پولیس نے فائرنگ کی۔ جسکی ذد میں آکر ایک شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ جس کے بعد عوامی تحریک کے بانی علامہ طاہر القادری کے پنجاب حکومت کو نقارہ بنانے کے اپنی ناکامی کے تمام ترپرانے زخم تازہ ہوگئے اور انھیں پنجاب حکومت کے خلاف سازش رچنے کا ایک اور موقع مل گیا۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان مظاہروں اور احتجاج کا اصل مقصد کیا ہے؟ اگر مقصد زینب کو انصاف دلانا ہے تو موجودہ صورتحال کو سانحہ ماڈل ٹاؤن سے تشبیہ دینا ، کہاں کی عقلمندی ہے؟ ایسی حرکتوں سے ملزم کو فرار پانے کا موقع کیوں دیا جائے؟ پاکستان عوامی تحریک کے شر پسند ردعمل سے یہ واقعہ سیاسی رنگ دھارن کر

لے گا اور اجتجاج کاحقیقی مقصد پس پشت رہ جائے گا۔قصور سانحہ پر پاکستان عوامی تحریک ا پنی سیاست چمکانے کے بجائے ملز م کو کیف کردار تک پہچانے میں مدد کرنی چاہیے‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…