پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

معصوم جانوں کی ضیائع پر سیاست چمکانے کا کاروبار بند کریں!!

datetime 10  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)بابا بلھے شاہ کے شہر قصور میں حیوانت کا شکار بننے والی آٹھ سالہ زینب کی موت پر ہر آنکھ اشک بار۔ درندہ صفت شخض نے سفاکیت کے ساتھ کم سن بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور زیادتی کے بعد بڑی بے رحمی سے قتل کر کے نعش کوکوڑے کے ڈھیر پرپھینک دی۔میڈیا پر جیسے ہی یہ خبر نشر ہوئی ، حکومت کے خلاف عوام میں رنج و غصہ کی لہر اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ دل سوز اس واقعے سے فضا سوگوار اور

ملک بھر میں کہرام برپا ۔قصور کی عوام نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور ملزمان کی گرفتاری تک پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ مگر معصوم ننھی جان کے خون پر بھی مفاد پسند سیاستدانوں نے اپنی سیاست چمکانے کا گھنونا کھیل جاری رکھا۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے پر امن احتجاج کو اشتعال انگیز مظاہرہ میں بدل دیا۔احتجاج میں موجود پی اے ٹی کے کارکنان نے پولس ہر لاٹھی چارج اور پتھراؤ کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے پرا من احتجاج فساد کی شکل اختیار کر گیا اور احتجاج میں شامل افراد مشتعیل ہوگئے۔ مشتعل افراد کو روکنے کے لئے پولیس نے فائرنگ کی۔ جسکی ذد میں آکر ایک شخص موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ جس کے بعد عوامی تحریک کے بانی علامہ طاہر القادری کے پنجاب حکومت کو نقارہ بنانے کے اپنی ناکامی کے تمام ترپرانے زخم تازہ ہوگئے اور انھیں پنجاب حکومت کے خلاف سازش رچنے کا ایک اور موقع مل گیا۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان مظاہروں اور احتجاج کا اصل مقصد کیا ہے؟ اگر مقصد زینب کو انصاف دلانا ہے تو موجودہ صورتحال کو سانحہ ماڈل ٹاؤن سے تشبیہ دینا ، کہاں کی عقلمندی ہے؟ ایسی حرکتوں سے ملزم کو فرار پانے کا موقع کیوں دیا جائے؟ پاکستان عوامی تحریک کے شر پسند ردعمل سے یہ واقعہ سیاسی رنگ دھارن کر

لے گا اور اجتجاج کاحقیقی مقصد پس پشت رہ جائے گا۔قصور سانحہ پر پاکستان عوامی تحریک ا پنی سیاست چمکانے کے بجائے ملز م کو کیف کردار تک پہچانے میں مدد کرنی چاہیے‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…