اب استعفے مانگیں گے نہیں لیں گے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بلائی گئی اے پی سی کی سٹیئرنگ کمیٹی نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا

8  جنوری‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونے کیلئے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن پربلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کی سٹیئرنگ کمیٹی نے 17جنوری سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کر تے ہوئے انتظامی امور سمیت کسی بھی طرح کے فیصلے کیلئے 7رکنی با اختیار ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دیدی جبکہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اب ان سے

استعفے مانگیں گے نہیں لیں گے بلکہ پورے ملک میں جہاں بھی (ن) لیگ کی حکومتیں قائم ہیں ان کا خاتمہ ہوگا۔ اے پی سی کی سٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس گزشتہ روز منہاج القرآن سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا جس میں اے پی سی میں دی گئی 7جنوری کی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا گیا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر طاہر القادری ، شیخ رشید ، جہانگیر خان ترین، منظور وٹو، لیاقت بلوچ، خرم نواز گنڈا پور،قمر زمان کائرہ ،کامل علی آغا، صاحبزادہ حامد رضا، جمشید دستی سمیت دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے سٹیئرنگ کمیٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ 17 جنوری سے اب (ن) لیگ کی صوبائی کابینہ نہیں بلکہ پورے ملک میں جہاں بھی (ن) لیگ کی حکومتیں ہیں ان کے خاتمے کیلئے ملک گیر تحریک شروع ہو گی ۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامی امور کی نگرانی اور مرحلہ وار آگے بڑھنے کیلئے تمام اقدامات کا جائزے اور فیصلے کرنے کیلئے سات رکنی ایکشن کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جس کا پہلا اجلاس 11جنوری کوطلب کر لیا گیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سارے آپشنز کھلے ہیں اور ہم نے ظلم ، لوٹ مار، کرپشن، انسانیت دشمن سلطنت کا خاتمہ کرنا ہے ،اب (ن) لیگ کی صوبائی کابینہ نہیں بلکہ پوری (ن) لیگ کا خاتمہ ہوگا او ریہ تحریک نتائج حاصل کرنے تک نہیں رکے گی۔

ان سے اداروں ، رول آف لاء ، جمہوریت کو ختم ، پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے ایک ایک جرم کا حساب ہوگا ، اب ان کا گریبان اور قوم کا ہاتھ ہوگا ۔ ان لوگوں نے عقیدہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالا ہے اورمسلمانوں کے ایمان کو اللکارا ہے اب اس قانون کو بدلنے والے پس پردہ چہرے بھی بے نقاب ہوں گے اوراانہیں عقیدہ ختم نبوت پر حملے کا حساب دینا ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ سات رکنی کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ، پی ٹی آئی سے عبد العلیم خان،(ق) لیگ سے کامل علی آغا،عوامی مسلم لیگ سے شیخ رشید،

مجلس وحدت المسلمین سے ناصر شیرازی،عوامی تحریک سے خرم نواز گنڈاپور اور جماعت اسلامی سے لیاقت بلوچ شامل ہوں گے جبکہ جبکہ خرم نواز گنڈا پور، جہانگیر ترین اورمنظو ر وٹو ایکشن کمیشن کے کوار ڈی نیٹرہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی سٹیئرنگ کرنے کا اجلاس بھی طلب کرنا چاہے تو با اختیا رہوگی۔سٹیئرنگ کمیٹی احتجاجی پروگرام کے خدو خال ، اس کی طوالت اور نوعیت کے حوالے سے فیصلے کرنے کے لئے با اختیار ہو گی اور تمام معاملات کوبراہ راست دیکھے گی۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس سے قبل جو اعلان ہواتھا وہ اے پی سی کا اعلامیہ تھا او راب احتجاج کا اعلان سٹیئرنگ کمیٹی مکمل اتفاق رائے سے کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 17جنوری سے شروع ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لئے آصف علی زرداری، عمران خان،سراج الحق، چوہدری شجاعت، چوہدری پرویز الٰہی ،مصطفی کمال سمیت دیگر جماعتوں کے سربراہوں کو بھی دعو ت دیدی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک ایک پردہ اٹھتا چلے جائے گا اور ہر مرحلہ سامنے آتا چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پوری قوم کا مشترکہ مسئلہ ہے اور آئین کا عقیدہ ہے اس کیلئے جو بھی قدم اٹھایا جائے گااس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ۔ اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے الگ الگ ملاقات کر کے مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…