جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

’’ملتان میٹرو بس کی کمائی ‘‘کی مبینہ طورپر چین منتقلی،بڑا فراڈ تسلیم،چینی حکام نے سزاسنادی،شہباز شریف ملوث تھے یا نہیں؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 21  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں ملکی اور غیر ملکی سطح پر کام کرنے والی کاروباری فرموں کے نگران ادارے چائنہ سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن نے چینی فرم یابیٹ کو جعلسازی اور فراڈ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس پر 9 لاکھ آر ایم پی کا جرمانہ عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ یابیٹ چین کی وہ کمپنی ہے جس نے تقریباً چار ماہ پہلے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے ملک بھیجی جانے والی اڑھائی ارب روپے کی رقم ملتان میٹرو بس سے کمائی ہے۔

یابیٹ کو کئے جانے والا یہ جرمانہ چینی قانون کے تحت سب سے بڑا جرمانہ ہے۔یابیٹ کے اس دعوے کے بعد پاکستان کے بعض حلقوں نے جن میں ایک نجی ٹی وی اور پی ٹی آئی سرفہرست تھے، اس جھوٹے دعوے کو پنجاب حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ پنجاب کی کردارکشی کے لئے استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ حکومت پنجاب نے ان الزامات کے بعد معاملے کی بھرپور انکوائری کرائی جس کے نتیجے میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ یابیٹ نام کی کسی کمپنی نے ملتان میٹرو بس میں کسی قسم کا کوئی کام نہیں کیا۔ یہی نہیں اس تحقیق میں اس بات کی بھی تصدیق ہو گئی کہ پراجیکٹ کے ٹھیکیداروں میں سے بھی کسی نے اس نام کی کسی کمپنی سے کبھی کوئی کام نہیں کرایا۔حکومت پنجاب کی طرف سے اے آر وائی اور پی ٹی آئی کی طرف سے شروع کی گئی اس مذموم مہم کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے نہ صرف اس معاملے پر قومی میڈیا سے خطاب کیا بلکہ انہوں نے اپنی کردارکشی پر اے آر وائی کو ازالہ حیثیت عرفی کا قانونی نوٹس بھی بھیجا جس کا آج تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چینی حکومت نے کمپنی کے چیئرمین لوینگ کو نہ صرف بھاری جرمانہ عائد کیا ہے بلکہ اس پر سکیورٹیز مارکیٹ میں حصہ لینے پر تا عمر پابندی بھی عائد کردی ہے۔ علاوہ ازیں یابیٹ کمپنی کے دیگر متعلقہ عہدیداروں کو بھی مارکیٹ سے اخراج کے علاوہ دیگر سزائیں سنائی گئی ہیں۔

دریں اثناء یابیٹ کمپنی نے ایک خط کے ذریعے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت چین کی طرف سے دی گئی سزا کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ اس کی طرف سے چین بھیجی گئی رقم کا ملتان میٹرو بس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ لیٹر کمپنی کی ویٹ سائٹ پر موجود ہے۔دوسری طرف چائنہ سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں یابیٹ کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی پبلک کمپنی کی طرف سے بیرون ملک کئے جانے والا مالیاتی فراڈ کا یہ ایک نہایت سنگین کیس ہے۔  ملتان میٹرو پراجیکٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر کرپشن کا الزام لگانے والی چینی کمپنی کو تحقیقات میں الزامات جھوٹ ثابت ہونے پر چین کے ریگولیٹری کمیشن نے بلیک لسٹ کردیا۔

چینی حکومت نے میٹروبس سے پیسے کمانے کے جھوٹے دعوے پر چینی کمپنی یابیٹ پر اپنی ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جرمانہ عائد کیا اور سیکیورٹیز مارکیٹ میں حصہ لینے پر ہمیشہ کیلئے پابندی بھی عائد کردی ہے ، اس کے علاوہ کمپنی کے دیگر متعلقہ عہدیداروں کوبھی سزائیں سنائی گئیں۔ یابیٹ کمپنی کی جانب سے پنجاب حکومت سے معافی بھی مانگی گئی ہے جس کا خط کمپنی کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ چینی کمپنی یابیٹ نے 4 ماہ قبل اپنے ملک میں بھیجے گئے ڈھائی ارب روپے ملتان میٹروبس سے کمانے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پر شدید تنقید کی گئی تھی، چین اور پنجاب حکومت کی الگ الگ تحقیقات میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ نہ تو یابیٹ نام کی کسی کمپنی نے ملتان میٹرو بس میں کوئی کام کیا اور نہ ہی پراجیکٹ کے ٹھیکیداروں میں سے کسی نے اس نام کی کسی کمپنی سے کبھی کام کروایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…