پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کو توڑنے میں کن تین افرادکا کردار تھا؟ن لیگ کے اہم رہنما و سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے نام بتادیئے

datetime 16  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ، عدلیہ اور فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے،پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہو کر دولخت ہو گیا،پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا کہ ایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے پس منظر میں

منعقدہ فکری نشست بعنوان’’یوم سقوط ڈھاکہ۔محرکات کا حقیقت پسندانہ تجزیہ‘‘کے دوران کیا۔اس موقع پر تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ ،معروف دانشور اور تجزیہ کار پروفیسر عطاء الرحمن ، میاں فاروق الطاف، جسٹس(ر) آفتاب فرخ، بیگم خالدہ جمیل، فاروق خان آزاد ، پروفیسر شرافت علی،ڈاکٹر یعقوب ضیاء، نواب برکات محمود،اساتذۂ کرام اور طلبا وطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔سید غوث علی شاہ نے کہا آج ایک افسوسناک دن ہے کہ اس دن پاکستان دولخت ہو گیا۔ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جنہوں نے پاکستان بنتے دیکھا۔ قیام پاکستان سے قبل میں نے ہندو کی طاقت دیکھی جس کے سامنے مسلمان بے بس تھے۔ علامہ محمد اقبالؒ کا ویژن تھا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں انہیں آزاد ہونا چاہیے اور پھر قائداعظم محمد علی جناحؒ نے اپنی ولولہ انگیز قیادت کے ذریعے شاعر مشرق کے اس ویژن کو شرمندۂ تعبیر کیا۔ بدقسمتی ہے کہ میں نے پاکستان کو دولخت ہوتے بھی دیکھا۔ یہ دکھ بہت دیر تک ہمارے ساتھ چلا اور آج بھی چین نہیں لینے دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ہندو اپنی ماتا سمجھتے ہیں اور وہ کبھی اس کی تقسیم نہ ہونے دیتے لیکن اللہ تعالیٰ نے قائداعظمؒ کو ہمت دی اور پاکستان منصہ شہود پرآگیا۔ پاکستان اللہ کی بہت بڑی عطا ہے‘

جس نے اس ملک کی قدر نہ کی اس کو سزا ملی۔ اہل بنگال نے تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا اور بنگالی آج بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے۔ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہو کر دولخت ہو گیا۔ ہم نے مشرقی پاکستان کھو دیامگر آج بے حد ضروری ہے کہ موجودہ پاکستان کو مضبوط کریں۔ مضبوط پاکستان کی بنیاد عدل پر رکھی جا سکتی ہے۔ اگر عدل نہیں ہوگا تو پاکستان کبھی مضبوط نہیں ہو سکے گا۔

بھارت ہمارا ہمسایہ ہے لیکن ایسا ہمسایہ جس نے آج تک ہمارے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ ہم نے پاکستان کو سنبھالنا ہے۔ عدلیہ اور فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔ ان دونوں اداروں کی بہت زیادہ اہمیت اور افادیت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فنا کرنے کی سوچ رکھنے والے خود فنا ہو گئے۔محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ 16دسمبر 1971ء ہماری قومی تاریخ کا تاریک ترین دن ہے کیونکہ اس دن کلمۂ طیبہ کی بنیادپرمعرضِ وجود میں آنے والی یہ مملکتِ خداداد دو لخت ہوگئی تھی۔ دشمن نے ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے تین سال قبل 16دسمبر2014ء کے ہی دن افغانستان سے اپنے تربیت یافتہ دہشت گرد بھیج کر پشاور میں آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں اور اساتذۂ کرام کا بے دردی سے قتل عام کروایا۔

اس سانحہ نے بھی پاکستانی قوم کو ہلاکر رکھ دیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آج ہم ایک ایٹمی قوت ہیں اور دشمن ہمارے خلاف دوبارہ کھلی جارحیت کا ارتکاب کرنے کی اب کبھی جرأت نہیں کرسکتا تاہم وہ ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرکے اپنے ناپاک عزائم کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس صورتحال میں ہمارا باہمی اتحاد اور دو قومی نظریہ پر پختہ ایمان ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ ہمیں سیاسی‘ گروہی اور فروعی اختلافات بھلا کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جانا چاہیے۔ پروگرام کے آخر میں پاکستان کی خاطر قربان ہونیوالے شہداء، بنگلہ دیش میں متحدہ پاکستان کے حامی شہید رہنماؤں ‘ آرمی پبلک سکول ،پشاور میں شہید ہوجانیوالے اساتذۂ کرام اور طلبا وطالبات کے بلندئ درجات کیلئے دعا کروائی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…