اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آج کل ملزمان کی طرف سے پیشکی جانے والی میڈیکل رپورٹس پرعدالتیں محتاط ہوچکی ہیں،نیب کروڑوں روپے برآمد کرتا ہے ایک ہسپتال ہی بنادے، عام طورپرمیں میڈیا رپورٹس پریقین نہیں رکھتا،، شرجیل میمن کی درخواست کو مرکزی کیس کے ساتھ سناجائے گا۔
جمعہ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق شرجیل میمن کو اسپتال میں پورا فلور دیا گیا، کسی نے کہا کہ نیب کے ہاتھوں ملزمان گرفتار ہوتے ہی بیمارہوجاتے ہیں، نیب کروڑوں روپے ریکور کرتا ہے ایک اچھا اسپتال ہی بنالے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ عام طورپرمیں میڈیا رپورٹس پریقین نہیں رکھتا، آج کل آنے والی میڈیکل رپورٹس پرعدالتیں محتاط ہوچکی ہیں، شرجیل میمن کی درخواست کو مرکزی کیس کے ساتھ سناجائے گا۔ عدالت نے شرجیل میمن کی کیس کو آئندہ ہفتے مقررکرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی اور نیب کونوٹس جاری کردیئے۔