اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ میں مدارس کے خلاف نہیں ہوں مگر ہم لوگوں نے اس کی اصل روح کو کھو دیا ہے، پاکستان آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکی کے صدر
طیب اردگان بھی مدرسے سے پڑھے ہوئے ہیں اور آج وہ اپنے ملک کے صدر ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مدرسوں میں جدید تعلیم دینی چاہیے، آرمی چیف نے کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ چار مسائل کی وجہ سے پاکستان اور خاص طور پر بلوچستان پس ماندہ رہ گیا ہے، انہوں نے پہلی وجہ تعلیم بتائی اور کہا کہ تعلیم کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ مدارس سے متعلق یہ تاثر بن گیا ہے کہ یہ صرف ایک فرقے کی تعلیم دیتے ہیں، ایک فرقے کی تعلیم حاصل کرنے والے مدارس کے طلبہ کیا بنیں گے؟ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ میں ایک جمہوری آدمی ہوں اور میرا پختہ یقین ہے کہ پاکستان مضبوط جمہوری عمل سے ہی کامیاب ہوگا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی سالمیت کی علامت ہے، بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال صوبے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ میں مدارس کے خلاف نہیں ہوں مگر ہم لوگوں نے اس کی اصل روح کو کھو دیا ہے۔