ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دئیے جانےپر سعودی عرب کے صبر کا پیمانہ لبریز، خاموشی توڑ دی، سب سے دبنگ اعلان کر دیا

datetime 7  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(سی پی پی/مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی ایوان شاہی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس کو اسرائیل کے دار الحکومت کے تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے وہاں منتقل کرنے کے فیصلے پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوا ہے،اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ سعودی حکومت اس طرح کے غیر ضروری اور بلا جواز اقدام کے

خطرناک نتائج سے پہلے ہی آگاہ کرچکی ہے۔ سعودی عرب اس اقدام کی نہ صرف مذمت کرتا ہے بلکہ اسے امریکی انتظامیہ کے فیصلے پر افسوس ہے،اس فیصلے میں فلسطینی عوام کے بیت المقدس میں تاریخی حق سے جانبداری برتی گئی ہے جسے حاصل کرنے کے لئے اسے عالمی برداری کی تائید اور عالمی قراردادیں بھی حاصل ہیں،گوکہ امریکی انتظامیہ کے اس اقدام سے بیت المقدس اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کا مسلم شدہ حق متاثر نہیں ہوتا نہ ہی اس فیصلے سے زمینی حقیقت تبدیل ہوگی تاہم اس سے امن قائم کرنے کی کوششیں سبوتاژ ہوں گی نیز اس سے قضیہ کے متعلق امریکاکی جانب داری واضح ہوگی،سعودی شاہی فرمانروا کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ فلسطین، اسرائیل تنازعہ مزید گمبھیر ہوگا،سعودی حکومت کا پرزور مطالبہ ہے کہ عالمی قراردادوں کے علاوہ عرب ممالک کی امن تجویز کے مطابق مسئلہ فلسطین کا عادلانہ حل تلاش کیا جائے جن کے ذریعہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین میں جائز حقوق مل جائیں اور خطے میں امن واستحکام قائم ہو۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دیوان سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی عالمی قراردادوں

کے منافی اور ناقابل قبول اقدام ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو امریکی فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ اس اقدام سے امریکا کی فلسطینی قوم کے حقوق کے خلاف اسرائیل کی واضح طرف داری ظاہر ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ،سعودی عرب پہلے القدس کے بارے میں غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدام کے

تباہ کن نتائج سے خبردار کر چکا ہے۔شاہی دیوان نے کہا القدس کے حوالے سے تاریخی حقائق اور طے شدہ اصولوں کی نفی کرکے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی راہ ہموار کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو عالمی قراردادوں کے مطابق جو حقوق دیئے گئے ہیں انہیں حاصل کرنے اور عالمی سطح پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرانے کی مساعی فلسطینیوں کا حق ہے۔

سعودی عرب کسی ملک کے ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرے گا جس کے نتیجے میں فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق، القدس کے اسلامی تشخص اورخطے میں دیرپا امن کی مساعی پر ضرب لگتی ہو۔ سعودی عرب نے فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق بہ شمول حق خود ارادیت کے فراہم کرنے، مسئلہ فلسطین کے دائمی اور منصفانہ حل کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے، عرب ممالک کی طرف سے

پیش کردہ امن فارمولے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے، فلسطینی قوم کے سلب شدہ حقوق انہیں فراہم کرنے اور خطے میں امن واستحکام کے قیام کے لیے جدوجہد کرنے پر زور دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…