سیالکوٹ ( آئی این پی )مذکورہ موٹر وے 6لائنوں پر مشتمل ہوگی اور اس کی گزر گاہوں سے دریائے چناب پر شہباز پل مکمل ہونے کے قریب ہے جبکہ آزاد جموں کشمیر سے آنے والے ندی نالوں پر بھی تین پل تعمیر کئے جائیں گے ۔جبکہ اس منصوبہ کے مکمل ہونے سے آزاد کشمیر کے اضلاع بھمبر ،میر پور، باغ ،کوٹلی وغیرہ کے عوام کے لئے لاہو ر کا سفر کئی گھنٹے کم ہو جائیگا۔سمبڑیال سے کھاریاں 49کلومیٹر طویل موٹروے تعمیر کرنے کی فریبلٹی رپورٹ تیار کرلی گئی ،منصوبہ پر 22ارب 25کروڑ 40لاکھ روپے لاگت آئیگی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی منظوری سے سمبڑیال سے کھاریاں تک 49کلومیٹر براستہ گجرات موٹروے کی فریبلٹی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ موٹرو ے کو بھی لاہو رسیالکوٹ موٹروے کا حصہ تصور کیا جائیگا۔ لاہور سیالکوٹ موٹر وے سمبڑیال کے قریب سیالکوٹ وزیر آباد جی ٹی روڈ سے لنک کرے گی جبکہ سمبڑیال کھاریاں موٹروے کا آغاز وہاں سے کیا جائیگا۔ او ر شہباز پل سے گزر کر گجرات کے علاقہ جلال پور جٹاں سے ہوتی ہوئی کھاریاں جی ٹی روڈ سے منسلک ہو جائیگی۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے فریبلٹی رپورٹ کو حتمی شکل دینے کیلئے 13دسمبر کو اپنی ٹیکنیکل ٹیم کا اجلاس اسلام آبادمیں طلب کرلیا ہے۔ مذکورہ موٹر وے 6لائنوں پر مشتمل ہوگی اور اس کی گزر گاہوں سے دریائے چناب پر شہباز پل مکمل ہونے کے قریب ہے جبکہ آزاد جموں کشمیر سے آنے والے ندی نالوں پر بھی تین پل تعمیر کئے جائیں گے ۔جبکہ اس منصوبہ کے مکمل ہونے سے آزاد کشمیر کے اضلاع بھمبر ،میر پور، باغ ،کوٹلی وغیرہ کے عوام کے لئے لاہو ر کا سفر کئی گھنٹے کم ہو جائیگا۔ تاہم مذکورہ منصوبہ کو سیالکوٹ لاہور 100کلومیٹر طویل موٹر وے کا حصہ تصور کیا جائیگا۔ اور اس کی تعمیر دسمبر 2018ء تک مکمل کی جائے گی۔ اور اس طرح سیالکوٹ لاہور موٹر وے 100کلومیٹر سے 149کلومیٹر طویل ہو جائیگی۔