کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اطلاعات شرجیل میمن کو طلب کردہ سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے معذوری کا اظہار کیا ہے جبکہ چیف میڈیکل افسر جیل نے حکومت سندھ کو خط لکھا ہے، جس میں کہاگیاہے کہ شرجیل میمن کا علاج جیل میں ممکن نہیں ہے۔جو سہولیات تجویز کی گئی ہیں وہ میسر ہی نہیں ہیں۔چیف میڈیکل افسر نے خط میں کہا ہے کہ ایسے حالات میں شرجیل میمن کی صحت اور زندگی کی ذمے داری نہیں لے سکتے۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق شرجیل میمن کی ایم آر آئی، ویڈیو ای سی جی مانیٹرنگ اور ای ٹی ٹی کی ضرورت ہے۔ شرجیل میمن ریڑھ کی
ہڈی میں تکلیف اور جگر کے عارضہ میں مبتلا ہیں،شرجیل میمن کا جگر کاعارضہ مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے ، انفیکشن کے شکار مریض کو انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ میڈیکل ٹیم شرجیل میمن کے بروقت علاج کی تجویز دے چکا ہے ۔ شرجیل میمن کا مکمل علاج نہ ہوا تو تکلیف شدت اختیار کرسکتی ہے۔ شرجیل میمن اس سے قبل علاج کیلئے لندن اور دبئی کے اسپتالوں میں بھی زیر علاج رہ چکے ہیں۔ کراچی۔ شرجیل میمن کی صحت اور علاج کی زمہ داری اب جیل حکام کی ہے ۔ چیف میڈیکل افسر جیل کا کہناہے کہ جو سہولیات میڈیکل بورڈ نے تجویز کی ہیں وہ ہمارے پاس موجود نہیں ہیں۔