اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)فیض آباد دھرنے کے خلاف پولیس کے تحریک لبیک کے مظاہرین کے خلاف آپریشن میں جہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق 8افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے وہیں سرکاری و نجی املاک کو بھی
شدید نقصان پہنچا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے آج از خود نوٹس دھرنا کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی غیر دستخط شدہ رپورٹ کے مطابق 146ملین روپے کا نقصان ہوا ہے۔ دھرنے کے قریب موجود دکانوں اور ہوٹلوں کوشدید نقصان پہنچا ہے ۔ اسی جگہ ایک موچی بنارس خان کی بھی دکان جل کر راکھ ہوئی۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بنارس خان کا کہنا تھا کہ میں ایک غریب بندہ ہوں، لوگ آکر اپنے جوتے مانگ رہے ہیں جو انہوں نے مرمت کیلئے دئیے تھے ، کوئی جوتوں کے بجائے پیسے مانگ رہا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ خان تم نے کیا کر دیا ہے؟جس کے جواب میں ان لوگوں کو کہتا ہوں کہ اللہ کی طرف سے سب ہوا۔ بنارس خان کا کہنا ہے کہ میری دکان کو خاکستر حکومت نے کیا یا ملائوں نے مجھے علم نہیں ۔ اب میں دوبارہ سے اپنی دکان کو بحال کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہوں ۔ ادھار پیسے لیکر دکان کی مرمت کروا رہا ہوں۔ کچھ سمجھ نہیں آتا کہ کیسے ادھار اور نقصان پورا کروں گا۔