اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سعودی فرمانروا کی طرف سے پیغام دیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف قومی اداروں میں محاذ آرائی کا تاثر فوری ختم کریں کیونکہ اس وجہ سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف براہ راست پاکستان اور
سعودی عرب کی مشترکہ کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اس سلسلے میں ملک میں سیاسی بے یقینی کو جنم دیا ہے جس سے دونوں ممالک کے دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ایک قومی روزنامے کے مطابق سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے مسلم لیگ (ن) کو حتمی پیغام بھجوایا تھا کہ بطور ملک سعودی عرب پاکستان کے قومی اداروں کا بہت احترام کرتا ہے اور کسی فرد واحد کے لیے ان تعلقات کو قربان نہیں کیا جا سکتا۔ اس حوالے سے مشترکہ دوستوں کی طرف سے مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کو آگاہ بھی کر دیا گیا تھا لیکن سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی طرف سے سخت بیانات کا سلسلہ جاری رکھنے کے بعد تمام دوست ممالک حمایت کی پالیسی کو ترک کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل اس بارے میں ایک بار پھر جب سعودی حکومت سے رابطہ بھی کیا گیا تو وہاں سے کسی بھی قسم کی مفاہمت کرانے سے انکار کردیا گیا۔ قومی روزنامے کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی قیادت کی جانب سے مکمل حمایت کے بعد سعودی عرب گئے اور اس دورے کے بعد امکان ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت ملکی پالیسیوں کے بارے میں ایک پیج پر آنے کا امکان ہے۔