پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

غلط پالیسیوں نے پاکستانیوں کا کہیں کا نہ چھوڑا ،بیروزگاری کی شرح کہاں تک جا پہنچی،تشویشناک صورتحال

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور نئے منصوبے شروع نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان میں بیروز گاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور ایک سروے کے مطابق اس وقت پاکستان میں بیروزگاری کی شرح30فیصد تک پہنچ چکی ہے، جس میں مزید اضافے کے امکانات موجود ہیں۔ حکومت کے اپنے ریکارڈ کے مطابق بیروز گاری کی شرح13 فیصد ہے،

جبکہ ایک سروے کے مطابق اس کی موجودہ شرح تیس فیصد تک ہو گئی ہے، کیونکہ حکومت نے اپنے پہلے چار سالوں میں سرکاری محکموں میں نئی اسامیاں پیدا نہیں کیں ، لیکن ا س دوران نوجوانوں کی اکثریت تعلم حاصل کرنے کے باوجود بھی نوکریاں حاصل کرنے سے قاصر ہیں، اور اپنی تعلیم کے باوجود روز گار کی تلاش میں کوشاں ہیں۔ حکومت اپنے ڈاکومینٹ میں ہمیشہ یہ ذکر کرتی ہے، کہ اس نے پاکستان میں نئی اسامیاں پیدا کی ہیں، لیکن مسلم لیک (ن) کی موجودہ حکومت اپنے چار سالوں میں نوجوانوں اور خاص طور پر تعلیم یافتہ لوگوں کے لئے نوکریوں کا بندوبست نہیں کر سکی۔ جس کی وجہ سے بیروزگارنوجوان ہنگاموں میں جلد ہی شامل ہو جاتے ہیں۔ اور ان کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح سال 2017 میں پانچ فیصد رہے گی، اور اگر پاکستان میں سیاسی استحکام رہا تو یہ اقتصادی ترقی 5.2 فیصد رہے گی۔ لیکن ان تمام اقدامات کے باوجود پاکستان میں روز گار میں اضافہ نہیں ہو رہا۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزگار میں اضافہ کے لئے ضروری ہے، کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں آٹھ فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا جائے تاکہ اس ترقی کی مدد سے روزگار میں اضافہ کیا جا سکے۔شہروں میں روزگارمیں کمی اور بیروز گاری میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے، کہ دیہاتوں سے شہروں کی طرف لوگوں کے آنے کا رواج پڑ گیا ہے،

کیونکہ دیہاتوں میں زراعت کے لئے کئے جانے والے حکومتی اقدامات میں کمی آنے کی وجہ سے لوگ روز گار کی تلاش میں شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہروں میں آبادی کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اور اس طرح سے روزگار بھی کم ہو جاتے ہیں، اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے ، کہ بیروزگاری میں اضافہ ہونے کی وجہ سے حکومت کے لئے ایک اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سال 2015 میں بیروز گاری کی شرح

8.3 فیصد تھی ۔جو کہ اس وقت گذشتہ تیرہ سال کے دوران سب سے زیادہ تھی۔ لیکن موجودہ حکومت نے اس کو کم کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے، جس کی وجہ سے اس شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پچھلی حکومتوں کے دوران ہر دفعہ بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے، کہ نواز شریف کی حکومت عام آدمی کی فلاح و بہبود کی بجائے اپنے سیاسی ساتھیوں کے لئے اقدمات کرتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…