ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

غلط پالیسیوں نے پاکستانیوں کا کہیں کا نہ چھوڑا ،بیروزگاری کی شرح کہاں تک جا پہنچی،تشویشناک صورتحال

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (آن لائن) حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور نئے منصوبے شروع نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان میں بیروز گاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور ایک سروے کے مطابق اس وقت پاکستان میں بیروزگاری کی شرح30فیصد تک پہنچ چکی ہے، جس میں مزید اضافے کے امکانات موجود ہیں۔ حکومت کے اپنے ریکارڈ کے مطابق بیروز گاری کی شرح13 فیصد ہے،

جبکہ ایک سروے کے مطابق اس کی موجودہ شرح تیس فیصد تک ہو گئی ہے، کیونکہ حکومت نے اپنے پہلے چار سالوں میں سرکاری محکموں میں نئی اسامیاں پیدا نہیں کیں ، لیکن ا س دوران نوجوانوں کی اکثریت تعلم حاصل کرنے کے باوجود بھی نوکریاں حاصل کرنے سے قاصر ہیں، اور اپنی تعلیم کے باوجود روز گار کی تلاش میں کوشاں ہیں۔ حکومت اپنے ڈاکومینٹ میں ہمیشہ یہ ذکر کرتی ہے، کہ اس نے پاکستان میں نئی اسامیاں پیدا کی ہیں، لیکن مسلم لیک (ن) کی موجودہ حکومت اپنے چار سالوں میں نوجوانوں اور خاص طور پر تعلیم یافتہ لوگوں کے لئے نوکریوں کا بندوبست نہیں کر سکی۔ جس کی وجہ سے بیروزگارنوجوان ہنگاموں میں جلد ہی شامل ہو جاتے ہیں۔ اور ان کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح سال 2017 میں پانچ فیصد رہے گی، اور اگر پاکستان میں سیاسی استحکام رہا تو یہ اقتصادی ترقی 5.2 فیصد رہے گی۔ لیکن ان تمام اقدامات کے باوجود پاکستان میں روز گار میں اضافہ نہیں ہو رہا۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزگار میں اضافہ کے لئے ضروری ہے، کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں آٹھ فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا جائے تاکہ اس ترقی کی مدد سے روزگار میں اضافہ کیا جا سکے۔شہروں میں روزگارمیں کمی اور بیروز گاری میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے، کہ دیہاتوں سے شہروں کی طرف لوگوں کے آنے کا رواج پڑ گیا ہے،

کیونکہ دیہاتوں میں زراعت کے لئے کئے جانے والے حکومتی اقدامات میں کمی آنے کی وجہ سے لوگ روز گار کی تلاش میں شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہروں میں آبادی کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اور اس طرح سے روزگار بھی کم ہو جاتے ہیں، اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے ، کہ بیروزگاری میں اضافہ ہونے کی وجہ سے حکومت کے لئے ایک اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سال 2015 میں بیروز گاری کی شرح

8.3 فیصد تھی ۔جو کہ اس وقت گذشتہ تیرہ سال کے دوران سب سے زیادہ تھی۔ لیکن موجودہ حکومت نے اس کو کم کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے، جس کی وجہ سے اس شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پچھلی حکومتوں کے دوران ہر دفعہ بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے، کہ نواز شریف کی حکومت عام آدمی کی فلاح و بہبود کی بجائے اپنے سیاسی ساتھیوں کے لئے اقدمات کرتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…