اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے تو کمرہ عدالت میں صحافیوں کی ان سے غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی ۔ اسی موقع پر ایک صحافی نے جب نواز شریف سے حکومت اور تحریک لبیک کے قائدین کے درمیان فوج کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے پر اسلام آبادہائیکورٹ کے ریمارکس سے متعلق سوال کیا تو انہوں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جج صاحب نے کمرہ عدالت میں بات کرنے سے منع کر رکھا ہے ،ہر چیز کا ایک
وقت ہوتا ہے ،کمرہ عدالت میں بات کرنا مناسب نہیں ،بہتر ہے جج کی بات کا احترام کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کہنے کے لیے بہت ساری باتیں ہیں جو ایک دو دن میں کروں گا ۔ احتساب عدالت کے باہر صحافی نے جب نواز شریف سے یہ سوال کیا کہ طاہر القادری واپس آگئے ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے جس پر نواز شریف صحافی کے اس سوال پر خاموش رہے اور چپ چاپ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر پنجاب ہائوس کی جانب روانہ ہو گئے۔