اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حالیہ دھرنے سے پاکستان کا عالمی سطح پر امیج متاثر ہوا ہے ،نفرتوں کے بیج بوئے گئے تو کئی نسلوں کو بھگتنا ہوگا ،زاہد حامد نے معاملے کی سنگینی کو دیکھ کر خود استعفیٰ دیا ،چوہدری نثار سے احترام کا رشتہ ہے ، میں نے کہیں نہیں کہا کہ ان کے گھر سے فائرنگ ہوئی ،دھرنے کے شرکاء کے پاس آنسو گیس کے شیل اور تربیتی یافتہ لوگ تھے ،انہوں نے سیف سٹی کے کیمروں کی تاریں بھی کاٹ دی تھیں،
ہلاکتیں پنجاب حکومت کے ایریا میں ہوئیں وہ ان کی تحقیقات کر رہے ہیں ۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دھرنے سے پاکستان کا عالمی سطح پر امیج بہت خراب ہوا ہے ،پاکستان میں مسلکی جنگ چھڑنے کا خدشہ تھا ،نفرتوں کے بیج بوئے گئے تو کئی نسلوں کو بھگتنا ہوگا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے زاہد حامد کو استعفیٰ دینے کیلئے نہیں کہا تھا انہوں نے رضاکارانہ طور پر خود ہی معاملے کی سنگینی دیکھ کر استعفیٰ دیا ہے کیونکہ مذہب کی بنیاد پر فساد پورے ملک کیلئے خطرناک ہوسکتا تھا ،مذہبی رہنماؤں نے فتوے جاری کرنے شروع کردیے تھے ،ہمیں خطرہ تھا کہ یہ لوگ کسی دوسرے مسلک والے کے گھر پر حملہ کر کے ملک میں مسلکی جنگ نہ چھیڑ دیں ۔وزیرداخلہ نے کہا کہ عدالت نے تین روز میں دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا ہم نے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی مگر دھرنے والوں نے کسی کی نہیں سنی جس کے بعد آپریشن کرنا پڑا ،بدنظمی اس لئے ہوئی کہ وہ جبری آپریشن تھا ،دھرنے والوں نے چہلم اور ربیع الاول کو استعمال کیا ،دھرنے کے شرکاء کے پاس آنسو گیس کے شیل تھے جو پولیس پر فائر کئے گئے ،چار سیف سٹی کے کیمروں کی تاریں کاٹ دی گئیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھرنے میں تربیت یافتہ لوگ تھے ،ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ شرکاء کے پاس آنسو گیس شیل کیسے آئے ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے اندر کوئی ہلاکت نہیں ہوئی
کیونکہ پولیس کے پاس آتشتی اسلحہ نہیں تھا ، راولپنڈی کی طرف سے آنے والے جتھے میں ہلاکتیں ہوئیں جس کی پنجاب حکومت تحقیقات کر رہی ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ چوہدری نثار میرے بڑے ہیں وہ مجھ پر گرم ہو سکتے ہیں مگر میرا ان سے احترام کا رشتہ ہے میں نے کہیں نہیں کہا کہ چوہدری نثار کے گھر سے فائرنگ کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئیں ،چوہدری نثار کو جو بھی سپورٹ چاہئے ہم دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے فوج کو اپنی مدد کیلئے بلایا تھا ،فوج کی بندوق کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے ایک انتہائی قدم ہے ، بندوق کے علاوہ بھی فوج بعض مسائل حل کرسکتی ہے ، معاہدے پر فوج کی جانب سے دستخط تحریک لبیک کے اصرار پر کرائے گئے ۔