اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا، حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے۔ میں ملکی سیاسی ہنگامے میں کچھ اور دیکھ رہا ہوں، اقامہ آکر پورے پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنا لیتا ہے، کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، کسی بھی ملک کو غیرمستحکم کرنے کیلئےپہلے وہاں سیاسی بحران پیدا کیا جاتا ہے۔ سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔ اسلام آباد میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے فیض آباد دھرنےسے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا۔حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک فیض آباد کو کھلوانے کیلئےپورے ملک کو بند کردیا گیا، مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجارہا ہے، پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکرنے کی سازش ہورہی ہے، آج ایک فیصلے کے منفی اثرات تمام دینی طبقے پر پڑ رہے ہیں۔اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جغرافیائی
تقسیم کیلئے عالمی قوتیں سرگرم ہیں، اسلامی ممالک کوغیرمستحکم کیاجارہاہے، اسلامی دنیا پرجنگ کے بادل آگ برسارہےہیں، ایک نئی سرد جنگ دنیا میں پھر سے شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیا میں چین نئی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے، امریکا چین کے نئے اقتصادی تصور کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔ہم معیشت کو گروی رکھ کر مغرب پر
مزید انحصارنہیں کرسکتے، عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو غیرمستحکم بنانا مقصود تھا، نواز شریف کی نااہلی کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی صدر نے دھمکی دی تھی۔