سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) ختم نبوت تحریک اور اسلام آباد دھرنا کے بعد شہر شہر احتجاج کی بنا پر ضلع سیالکوٹ کے وفاقی و صوبائی وزرا،ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت اعلی حکومتی عہدیداروں کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ۔گھروں اور دفاتر میں پولیس اسکواڈ اور جوان تعینات تفصیلات کے مطا بق وفاقی اور صوبائی وزرات داخلہ کی
جانب سے حکومتی وزرا اور ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت اعلی حکومتی عہدیداروں کو سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سیالکوٹ انتظامیہ کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ انکی رہائش گاہوں ،ڈیروں اور دفاتر کی سیکورٹی کو فول پروف بنائیں اور انکی نقل و حرکت کی صورت میں ایلیٹ فورس ،پولیس فورس کی اسکواڈز انکے ہمراہ روانہ کی جائیں ۔اس سلسلہ میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ،وفاقی وزیر قانون زاہد حامد،چیئرمین داخلہ کمیٹی رانا شمیم احمد خاں ،صوبائی وزیر منشاء اللہ بٹ کی رہائش گاہوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کر دیئے گئے ہیں جبکہ دیگر ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو بھی سیکورٹی اہلکار فراہم کر دیئے گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اعلی حکومتی عہدیداروں کو بھاری سیکورٹی جبکہ دیگر ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو ایک ایک مسلح چوکس پولیس اہلکار فراہم کیا گیا ہے تاہم سیکورٹی میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے ۔ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ اپنی نقل و حرکت کو محدود کریں اپنے پرائیوٹ سیکورٹی سٹاف کو ہدایات کریں کہ وہ کسی اجنبی شخص کو انکے قریب نہ آنے دیں اور کسی بھی نقل و حرکت اور اجتماع میں شرکت سے قبل ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کریں تا کہ انہیں فول پروف سیکورٹی فراہم کی جا سکے ۔